Maktaba Wahhabi

391 - 548
طرح کا نعتیہ کلام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کمال بے ادبی ہے۔ قرآن وحدیث میں رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کے جو اوصاف ونعوت آئے ہیں، ان سے زیادہ وصف ومدح کوئی کیا بیان کر سکتا ہے ؟ ﴿ وَ مَآ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَۃً لِّلْعٰلَمِیْنَ﴾ [الأنبیائ: ۱۰۷] [اے نبی! ہم نے آپ کو سارے جہان کے لیے رحمت بنا کر بھیجا ہے] مذکورہ آیت ایسی ہے کہ اس کے مقابلے میں سارے جہان کے مدائح کوئی حیثیت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ کے اوصاف میں سید ولدِ آدم، شفیعِ امم، خاتم الانبیاء اور سید الرسل جیسے القاب مدح کے لیے کچھ کم ہیں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تو اللہ کے ما سوا سے استغاثہ کرنے کو منع کرنے کے لیے آئے تھے، لیکن یاروں نے خود آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے استغاثہ کرنا آپ کی مدح سمجھ لیا۔ رسول کو مرسل کے برابر اور عبد کو معبود بنا دیا۔ إنا للّٰہ۔۔۔! کتاب ’’قاموس‘‘ میں لکھا ہے: ’’التوحید إیمان باللّٰه وحدہ‘‘[1] [توحید کا معنی صرف ایک اللہ پر ایمان لانا ہے] ٭٭٭
Flag Counter