زبان سے مسلمان ہوا ہے تو اس کو سچے ایمان کی فکر کرنی چاہیے اور اس بات سے خبردار رہنا چاہیے کہ کبائر (بڑے گناہوں)کے ارتکاب سے اگرچہ مسلمان بندہ دائمی جہنمی نہیں ہوتا، لیکن اس میں بھی شک کی گنجایش نہیں کہ وہ جہنم کا مستحق ٹھہر جاتا ہے۔ چاہے اس میں جائے یا نہ جائے، یہ اللہ کی مرضی پر موقوف ہے۔ جس شخص کے عقیدے میں کوئی شرک یا بدعت، جو کفر تک پہنچاتی ہے، شامل ہو تو وہ جنت سے محروم ہو کر بالکل جہنمی ہو جاتاہے۔ والعیاذ باللّٰہ۔
غرض کہ کفر و ایمان اور طاعت و عصیان سب کچھ اللہ ہی کے ارادے و مشیت سے ہوتا ہے۔ انسان پر واجب ہے کہ حق کا طلب گار رہے اور باطل کی نفی کرے۔ اللہ کا کام حق وباطل کو بیان کرنا اور رسول کی ذمے داری تبلیغ کرنا اور ہماری ذمے داری اس کو تسلیم کرنا ہے۔ وباللّٰہ التوفیق، وھو المستعان۔
٭٭٭
|