Maktaba Wahhabi

265 - 548
ایسا کوئی لفظ اور نام منقول نہیں ہے۔ صنعت و حرفہ کا لحاظ کیے بغیر ان لوگوں سے جو آدمی زیادہ زاہد اور متقی ہو گا، اللہ کے نزدیک اس کی قبولیت اور عزت زیادہ ہو گی۔ جب دو افراد باہم دگر طہارت و تقوے میں برابر ہوں گے تو اللہ کے ہاں بھی دونوں کا درجہ یکساں ہو گا۔ اولیاء اللہ کی علامت جملہ اعمال و عقائد میں قرآن و حدیث کا اتباع کرنا ہے۔ وہ اعمال خواہ چھوٹے ہوں یا بڑے، کم ہوں یا زیادہ۔ مگر اس سب کے باوجود ولایت کے لیے عصمت شرط نہیں ہے۔ اولیا کے دلوں میں جو خیالات و خطرات آتے ہیں، ان پر کتاب و سنت کی مطابقت کے بغیر عمل نہیں کرنا چاہیے۔ اس پر تمام اولیا کا اتفاق ہے۔ جو اس کے خلاف چلے وہ ولایت سے بالکل بے بہرہ ہے۔ اسلام، ایمان اور احسان کے فرق میں صرف حدیثِ جبرئیل علیہ السلام کی سند کافی ہے۔[1] اس حدیث کے مطابق شہادتین کے اقرار، کلمہ طیبہ اور اعمالِ صالحہ کا نام اسلام ہے۔ ذاتی تصدیق اور اِذعان کا نام ایمان ہے اور باطنی اِخلاص، جو زبان کی صداقت کے ساتھ ہو، وہ احسان ہے۔ اس کے سوا علما و فقرا نے اس بارے میں جو زائد تشریح لکھی ہے یا مختلف دلائل سے جو استنباط کیا ہے، وہ مذاقی و وجدانی امر ہے نہ کہ تحقیقی و قرآنی۔ ٭٭٭
Flag Counter