Maktaba Wahhabi

127 - 548
بہتر (۷۲) فرقے ہو گئے اور میری امت تہتر (۷۳) فرقے ہو جائے گی۔ وہ سب آگ میں جائیں گے، مگر ایک ملت والے۔ کہا گیا کہ وہ کون ہیں اے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( مَا أَنَا عَلَیْہِ وَأَصْحَابِيْ ))[جس پر میں اور میرے صحابہ ہیں] اس کو ترمذی نے روایت کیا ہے۔[1] 15۔مسند احمد اور سنن ابوداؤد میں معاویہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ’’بہتر (۷۲) نار میں ہوں گے، ایک جنت میں ہو گا اور یہ جماعت ہے۔‘‘[2] یعنی ناجی یہی اہلِ سنت وجماعت کا گروہ ہے، پس لفظ (( مَا أَنَا عَلَیْہِ ))سے سنت مراد ہے اور (( ھِيَ الْجَمَاعَۃُ ))سے جماعت اہلِ سنت۔ ان کو جماعت اس لیے کہتے ہیں کہ یہ سب کلمہ حق پر مجتمع ہیں اور اہلِ سنت اس لیے کہتے ہیں کہ سنت بہ معنی حدیث ہے۔ یہ لوگ حدیث پر عمل کرتے ہیں، جس طرح کہ سلفِ امت کا طریقہ تھا۔ سلف زمانۂ صحابہ کو کہتے ہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ کا نام ان کے انتقال کے وقت سلف صالح رکھا تھا۔ یہ روایت کتاب زواجر میں مروی ہے۔[3] 16۔سنن ابو داؤد، نسائی، ترمذی اور ابن ماجہ میں ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: ’’یہود اکہتر (۷۱) فرقے ہو گئے، نصاریٰ بہتر (۷۲) فرقے ہو گئے اور میری امت تہتر (۷۳) فرقے ہو جائے گی۔‘‘[4] اس کو حاکم نے صحیح کہا ہے۔ 17۔امام احمد، ابو داؤد اور حاکم نے اس کو معاویہ رضی اللہ عنہ سے بھی روایت کیا ہے۔ اتنا لفظ حاکم کے نزدیک زیادہ ہے: (( کُلُّھَا فِيْ النَّارِ إِلَّا وَاحِدَۃً وَّھِيَ الْجَمَاعَۃُ )) [5] [ایک کے سوا سب کے سب جہنم میں ہیں اور یہ ایک جماعت ہے] 18۔سنن ابن ماجہ میں عوف بن مالک رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً یہ الفاظ مروی ہیں:
Flag Counter