’’اسناد، روایت اور احادیث لکھنے والوں کا اتفاق ہے کہ رافضی سب سے جھوٹا گروہ ہے اور قدیم زمانے سے ان میں جھوٹ مروّج ہے اور اسی لیے ائمہ مسلمین انھیں بکثرت جھوٹ بولنے کی وجہ سے پہچان لیتے ہیں ۔‘‘[1]
رافضہ کے جھوٹ اتنے مشہور ہیں کہ ان کے تذکرے کی حاجت نہیں اور انھیں شمار نہیں کیا جا سکتا ۔ ذیل میں ہم ان کے کچھ ہذیانات درج کر رہے ہیں جو انھوں نے ہر زمانے میں سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے متعلق اپنی کتابوں میں درج کیے۔ ان کے جھوٹے اور پر فریب ہاتھوں نے جو اتہامات اور بہتان تراشے ہیں ہم اپنے آپ کو ان سے بری الذمہ ثابت کرنے کے لیے درج کر رہے ہیں ، نیز حق کو واضح کرنے کے لیے بھی ایسا کیے بغیر چارہ نہ تھا اور ہم جیسوں کے لیے اس مقام پر علامہ حافظ جلال الدین سیوطی رحمہ اللہ کا قول مضبوط سہارا ہے۔ وہ اپنی کتاب ’’مفتاح الجنۃ‘‘ کے شروع میں غالی رافضیوں (شیعوں ) کے ایک گروہ کی آراء لکھتے ہوئے یہ عذر پیش کرتے ہیں :
’’میں ان آراء کو حکایتاً بیان کرنا بھی حلال نہیں سمجھتا، اگر مجھے یہ آراء نقل کرنے کی ضرورت پیش نہ آتی ۔ وہ یہ ہے کہ میں اس فاسد مذہب کی حقیقت اور بنیاد واضح کر سکوں تاکہ متعدد زمانوں کے لوگ ان کے پھیلائے ہوئے شر و فساد سے راحت حاصل کر لیں ۔‘‘[2]
یہ ظالم گروہ سیّدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے متعلق کس قدر شدید بغض و کینہ رکھتے ہیں اس کی واضح مثالوں سے ان کی کتابیں بھری پڑی ہیں ۔ وہ نہ صرف ام المؤمنین سیّدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے فضائل کا انکار کرتے ہیں بلکہ جو ان کے طبعی اور قطعی اوصاف ہیں اور متواتر روایات سے ثابت ہیں ان سے بھی کھلم کھلا انکار کرتے ہیں ۔ اس کی یہ ایک مثال مرتضیٰ عسکری[3]کی غلیظ اور ناپاک بات ہے:
’’وہ (سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دوسری لونڈیوں کی طرح ایک لونڈی تھی۔‘‘[4]
|