Maktaba Wahhabi

452 - 668
’’کیونکہ جتنے شریعت کے اعمال پر تکیہ کرتے ہیں ، وہ لعنت کے ماتحت ہیں ۔‘‘ (گلتیوں ب۳ درس ۱۰) پھر فرماتے ہیں : ’’مسیح جو ہمارے لیے لعنتی بنا ہے، ہمیں مول لے کر شریعت کی لعنت سے چھڑایا، کیونکہ لکھا ہے جو کوئی لکڑی پر لٹکایا گیا وہ لعنتی ہے۔‘‘ (گلتیوں باب۳ درس ۱۳) علاوہ ازیں حضرت مسیح کا حواری حضرت یعقوب [1] اعمال پر مدارِ نجات رکھتا ہے، چنانچہ وہ فرماتا ہے: ’’جو کوئی یہ کہے کہ میں ایماندار ہوں مگر عمل نہ کرتا ہو تو کیا فائدہ؟ کیا ایسا ایمان اسے نجات دلا سکتا ہے؟ اسی طرح ایمان بھی اگر اس کے ساتھ اعمال نہ ہوں تو اپنی ذات سے مردہ ہے، بلکہ کوئی کہہ سکتا ہے کہ تو ایماندار ہے اور میں عمل کرنے والا ہوں ۔ تو اپنا ایمان بغیر اعمال کے مجھے دکھا اور میں اپنا ایمان عمل سے تجھے دکھاؤں گا۔ تو اس بات پر ایمان رکھتا ہے کہ خدا ایک ہے، خیر اچھا کرتا ہے۔ شیاطین بھی ایمان رکھتے ہیں اور تھرتھراتے ہیں ۔ غرض جیسے بدن بغیر روح کے مردہ ہے، ویسے ہی ایمان بھی بغیر اعمال کے مردہ ہے۔‘‘ (یعقوب ب ۲ درس ۱۴ تا ۲۶) یعقوب حواری حضرت مسیح کی موافقت کرتا ہوا مقدس پولوس کی سخت مخالفت کرتا ہے اور مدارِ نجات ایمان پر رکھتا ہے اور بغیر اعمال کے ایمان کو مردہ کہتا ہے۔ معلوم ہوا کہ اعمال مسیحی مذہب میں بڑے ضروری اور لازمی ہیں ۔ بہرکیف عمل کے بغیر نجات نہیں ۔ پادری صاحب جو کفارہ پر تکیہ کر بیٹھے ہیں اور اعمال کو ترک کر دیا ہے، معلوم نہیں کہ آپ کا کیا انجام ہو گا۔ اور سنو! ’’زکریا نام ایک کاہن تھا۔ اس کی بیوی اور وہ دونوں خدا کے حضور راستباز اور خداوند کے سارے حکموں اور قانونوں پر بے عیب چلنے والے تھے۔‘‘ (لوقاب ۱ درس ۵ تا ۷) خدا کی شریعت پر، اس کے سارے حکموں پر چلنا انسان کو راستباز بے عیب بنا دیتا ہے اور یہ مقدس پولوس کی تعلیم کے سراسر خلاف ہے۔ ناظرین! اب اسلامی نجات ختم ہوئی۔ پادری صاحب نے جو کچھ پیش کیا تھا، اس کا ایسا مسکت اور تسلی بخش جواب دیا گیا ہے کہ آیندہ کسی پادری صاحب کو اس کا جواب الجواب لکھنے کی ہمت نہیں ہو گی۔ إن شاء اللّٰه۔
Flag Counter