Maktaba Wahhabi

130 - 668
’’صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْکَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ وَ سَلَّمَ عَلَیْکَ یَا حَبِیْبَ اللّٰہِ‘‘ ’’اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !اللہ تعالیٰ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود و سلام بھیجے۔‘‘ ’’اَلصَّلاۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ‘‘ ’’اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر سلام و درود ہو۔‘‘ ’’صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْکَ وَ سَلَّمَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ وَ عَلٰی آلِکَ یَا حَبِیْبَ اللّٰہِ‘‘ ’’اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !اللہ تعالیٰ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود و سلام بھیجے اور اے اللہ کے حبیب! آپ کی آل پر۔‘‘ یہ خدا اور رسول کی صلاۃ کے خلاف اہلِ شرک و بدعت کی مسجدوں میں بعداز صلاۃ صبح اور مجلس میلاد میں (جو سراسر شرک و بدعت کی مجلس ہے) عموماًسریلی آوازوں میں گایا جاتا ہے اور ترنم سے اس کی نغمہ سرائی کثرت سے ہوتی ہے۔ یہ درود کسی ملحد اور زندیق کا اختراع کیا ہوا ہے، جو درپردہ اہلِ اسلام کا سخت دشمن تھا، جس نے ایسا شرکی اور مخالفِ شریعت درود اختراع کیا، جس سے جاہل مسلمانوں کی طبیعتوں کو اصل درود سے ہٹا کر، بلکہ اس سے منکر کر کے شرک اور مخالف درود کی طرف مائل کر دیا۔ أعاذنا اللّٰہ من ذٰلک۔ سرورِ کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کے وہ فضائل جن کا ظہورقیامت کو ہو گا چونکہ اسلامی عقیدے کے مطابق دنیا کے ختم ہونے کے بعد قیامت آنے والی ہے، لہٰذا ہم وہ خصوصیات ہدیۂ ناظرین کرتے ہیں ، جو فخرِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے اعلیٰ مرتبے و شرف کو قیامت میں ظاہر کرنے والے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے ان فضائل کی خبر قرآن و حدیث میں بیان تو کر دی ہے، لیکن ان کا ظہور قیامت کو رونما ہوگا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ارشاد ہوتا ہے: چوبیسویں آیت: ﴿اِِنَّآ اَعْطَیْنٰکَ الْکَوْثَرَ﴾ [الکوثر: ۱] ’’اے رسول! ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کوثر عطا کیا۔‘‘ ’’کوثر‘‘ فوعل کے وزن پر ہے اور یہ وزن مبالغہ کے لیے آتا ہے۔ لفظ کثرت خود زیادتی کے لیے وضع کیا گیا ہے، لیکن جب اسے مبالغے کے وزن پر استعمال کیا جائے تو اس کے معنی زیادتی پر اور
Flag Counter