Maktaba Wahhabi

647 - 668
مسیحی نجات پر میٹھی نظر آپ سے مخفی نہیں کہ عیسائی مذہب جس قدر اپنی اشاعت اور تبلیغ میں دل و جان سے کوشش کر رہا ہے۔ ہر شہر اور ہر قصبے کے ہر بازار اور ہر گاؤں کے ہر کوچے میں اس کے منادی گشت لگا رہے ہیں اور نہایت زور و شور سے دعویٰ کرتے ہیں کہ سوائے عیسائی مذہب کے دیگر کسی مذہب میں مطلق نجات نہیں ہے۔ ان کی تبلیغ کی تمہید عموماً یہ ہوا کرتی ہے: ’’عیسائی مذہب میں بہ نسبت دیگر مذاہب کے ایک امتیازی خوبی ہے کہ اس کے بانی خداوند یسوع نے ان لوگوں کی خاطر اپنی جان صلیب پر دے دی اور ان کے گناہوں کو اٹھا کر لے گئے۔ ان لوگوں کے لیے، جو مسیح پر ایمان لائیں ، کفارہ ہوئے، چونکہ سب کو مسیح نے اپنے خون کے بدلے گناہ کی سزا سے رہائی بخشی، لہٰذا اب ہم شریعت پر عمل کرنے سے مستغنی ہیں ۔ پس اعمالِ حسنہ کی بھی چنداں ضرورت نہیں ، کیونکہ مدارِ نجات محض کفارہ ہی پر ہے۔‘‘ حال ہی میں مجھے پادری سلطان پال کا رسالہ بھی دستیاب ہوا، جس کا خلاصہ یہ ہے کہ کسی مذہب کی کتاب کی پابندی سے گناہ گار انسان نجات حاصل نہیں کر سکتا سوائے انجیل مقدس کے۔ پس بندہ بھی اس عجیب دعوے کے متعلق (جو بہ لحاظ اپنی نوعیت کے بے مثل اور بے نظیر ہے اور بچوں کے لیے مصری کی ڈلی سے کچھ کم شیریں نہیں ) تحقیق میں مشغول ہوا۔ انجیل کو نہایت غور و خوض اور تحقیق و تدقیق سے مطالعہ کیا۔ پس نجات کے متعلق جو کچھ تحقیق ہوئی، اسے درج ذیل کرتے ہوئے ہدیہ ناظرین کرتا ہوں ، تاکہ آپ حضرات بھی مسیحی نجات کا موازنہ کر لیں ۔ مندرجہ ذیل مقامات بغور ملاحظہ کریں : ’’تم جانتے ہو وہ (مسیح) اس لیے ظاہر ہوا کہ گناہ کو اٹھا لے جائے۔‘‘ (یوحنا: ب۳، فقرہ ۵) یعنی یسوع کے دنیا میں (حسبِ روایت انجیل) ظاہر ہونے کی علت غائی یہ تھی کہ آپ لوگوں
Flag Counter