Maktaba Wahhabi

230 - 668
اسلامی احکام کا بیان پہلا مسئلہ: دین میں کسی قسم کی زبردستی نہیں ہے۔ (سورۃ البقرۃ، رکوع: ۳۴) جب دین کو از روے قرآن زبردستی پھیلانا سخت ممنوع ہے تو پیغمبرِ اسلام صلی اللہ علیہ وسلم اورصحابہ کرام رضی اللہ عنہم اس کی مخالفت کرتے ہوئے اس کو بزور شمشیر کیسے پھیلا سکتے تھے؟ دوسرا مسئلہ: خدا تعالیٰ مسلمانوں کو حکم کرتا ہے: ’’ایسے کفار جنھوں نے دین کے بارے میں تمھارے ساتھ لڑائی نہیں کی اور تمھیں تمھارے گھروں سے بھی نہیں نکالا، تم ان کے ساتھ نیکی اور احسان کرو اور عدل کے ساتھ برتاؤ کرو، خدا تمھیں اس سے منع نہیں کرتا، لیکن خدا تعالیٰ تمھیں احسان کرنے سے ایسے کافروں سے روکتا ہے جنھوں نے دین کے بارے میں تمھارے ساتھ لڑائی کی اور تمھیں اپنے گھروں سے نکالا اور وہ تمھارے نکال دینے پر غالب ہوئے۔ ایسے لوگوں سے اخلاقی دوستی مت رکھو۔‘‘ (سورۃ الممتحنۃ، رکوع: ۲) ناظرین! اسلام کیسی دریا دلی اور کشادہ پیشانی سے ایسے کفار کے ساتھ احسان اور نیکی کرنے کا حکم دیتا ہے، جو باوجود کافر ہونے کے مسلمانوں کا مقابلہ نہیں کرتے؟ اگر اسلام میں زبردستی کا حکم ہوتا تو کفار پر احسان کرنے کا حکم کیوں ہوتا؟ پس ثابت ہوا کہ اسلام میں کفار کے ساتھ نیکی اور احسان کرنے کا حکم ہے، بشرطیکہ وہ ظالم نہ ہوں ۔ البتہ اپنی جان بچانے کے لیے ظالم کافروں سے مقابلہ کرنے کا ضرور حکم ہے۔ تیسرا مسئلہ: اسلامی حکومت میں ہر قسم کے کافر، مثال کے طور پر یہودی اور عیسائی، ہندو اور سکھ وغیرہ
Flag Counter