Maktaba Wahhabi

274 - 668
عالی ذات حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ اطہر پراور آپ کی ازواج مطہرات پر عیسائیوں کے اعتراضات کا الزامی جواب تحقیقی جواب چونکہ ہر فرقے کے لیے ایک ہی ہوتا ہے، لہٰذا اس کو آریہ کے جواب میں ذکر کیا جائے گا، یہاں بخوفِ طوالت اسے ترک کرتے ہوئے الزامی جواب ہی پر اکتفا کیا جاتا ہے۔ سیرت: نفسانی خواہش، جو انسان میں ذاتی کہہ سکتے ہیں ، محمد صلی اللہ علیہ وسلم میں بھی بیشتر تھی، حتی کہ وہ اس کا ہمیشہ مغلوب رہا۔ محمد صلی اللہ علیہ وسلم عورتوں کا عاشق معلوم ہوتا ہے اور اس نفسانیت کے جواز کی ہدایتیں قرآن میں آئی ہیں ۔ (ص :۲۲) بصیرت: یہ بالکل افترا، بہتان، دروغ گوئی اور بکواس ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ضبط النفس پر قادر ہونا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عصمت اور پاک دامنی کا ثبوت تحقیقی جواب میں عن قریب آتا ہے۔ گھبراؤ مت! کتبِ معتبرہ اسلامیہ میں مسطور ہے کہ حضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پچیس برس کی عمر مبارک میں صرف ایک زوجہ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا سے نکاح کیا اور حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی عمر نکاح کے وقت چالیس برس کی تھی۔ نیز آپ بیوہ بھی تھیں ۔ پچاس برس کی عمر تک آپ نے کوئی دوسرا نکاح نہیں کیا۔ کیا یہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی عصمت، تقوی اور پاک دامنی کا بڑا بھاری ثبوت نہیں ہے؟ کیوں کہ آپ نے عالم جوش جوانی، میں جس میں انسان کی تمام جسمانی قوتیں زور وشور میں ہوتی ہیں اور ہر خواہش ترقی پر ہوتی ہے، صرف ایک بی بی بیوہ اور عمر رسیدہ پر ہی قناعت کی؟ آپ اگر بقول معترض کے، معاذ اﷲ، نفسانیت کا خیال رکھتے تو شروع جوانی میں کنواری عورتوں ہی سے نکاح کرتے، حالانکہ آپ نے ایک سے زیادہ جتنے
Flag Counter