Maktaba Wahhabi

41 - 668
تقریظ شیخ الحدیث مولانا محمد اسماعیل صاحب (مدرس مدرسہ محمدیہ گوجرانوالہ) ’’فضائل سیدالعالمین‘‘ کا کافی حصہ میں نے غور سے پڑھا۔ محترم مصنف میرے دیرینہ دوست، مخلص اور نیک دل ہونے کے ساتھ تجربہ کار مناظر ہیں ۔ رسمی مناظرات میں ان کا ایک مخصوص مقام ہے۔ ہمیں باوجود رسمی مناظرات سے کوئی دلچسپی نہیں ، نہ ہی اس کے لیے طبیعت میں صلاحیت، تاہم ’’فضائل سیدالعالمین‘‘ کو ہم نے دلچسپ پایا۔ بعض مقامات میں تو مصنف علّامہ نے بڑی دقت نظری سے کام لیا ہے اور تحقیق مسئلے کی عام مناظرانہ روش پر غالب آ گئی ہے۔ بعض مقامات پر مناظرانہ انداز بھی نمایاں ہو گیا ہے، لیکن اس کے باوجود سنجیدگی کا پہلو جھکنے نہیں پاتا۔ مصنف محترم مبارکباد کے مستحق ہیں کہ ایک ایسا موضوع جس پر آج تک یا میلاد خوانوں کا قبضہ تھا یا فلسفی سیرت نگاروں کا۔ اول الذکر گروہ نے اس چشمہء صافی کو اس قدر مکدر کر دیا کہ ایک سلجھا ہوا دماغ ان مزخرفات کو سن بھی نہیں سکتا، جو ان لوگوں کے وعظوں اور نعتوں میں بیان کیے جاتے ہیں ۔ دوسرے فریق نے اسے اس قدر خشک اور خاص فلسفی موضوع بنا دیا کہ اس کے پڑھنے سے نہ عقیدت پیدا ہوتی ہے نہ ہی وہ سرور باقی رہتا ہے جو سیدِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کا لازمی جزو ہے۔ مصنف علام نے اس رسالے میں علمی تحقیق کے ساتھ ساتھ عقیدت مندی کے ذوق کو جمع کر دیا ہے۔ فجزاہ اللّٰہ عنا وعن المسلمین أحسن الجزائ! نمقہ بیدہ عبدہ الأثیم إسماعیل بن إبراہیم السلفي۔ تجاوزاللّٰہ من ذنوبہ۔ مورخہ ۸/ ۹/ ۵۰ء
Flag Counter