Maktaba Wahhabi

369 - 668
ام المومنین حضرت ز ینب رضی اللہ عنہا کے عقد کی تفصیل خدا تعالیٰ فرماتا ہے کہ جب حضرت زید رضی اللہ عنہ حضرت زینب رضی اللہ عنہا سے بذریعہ طلاق بے تعلقی پیدا کر چکا تو اے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !اس کا نکاح ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کر دیا۔ ا بنِ کثیر رحمہ اللہ نے اس روایت کے ماتحت بحوالہ صحیح بخاری حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ حضرت زینب رضی اللہ عنہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج پر فخر کرتی تھیں کہ تمھارا نکاح نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تمھارے اہل نے کیا ہے، لیکن میرا نکاح اللہ نے کیا ہے، جو سات آسمانوں کے اوپر ہے۔ یہاں سے نکاح کا مطلب یہ نہیں ، کہ دنیا میں باقاعدہ نکاح نہیں ہوا، بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ اے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی اجازت دے دی۔ حضرت زینب رضی اللہ عنہا کے بیان کا بھی یہی مطلب ہے کہ خدا نے میرے نکاح کا حکم دے دیا، کیونکہ دنیا میں باقاعدہ نکاح ہوا، جیسا کہ عن قریب آتا ہے۔ سیرت: تفسیرحسینی کا مولف لکھتا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم خلافِ قاعدہ زینب رضی اللہ عنہا کے گھر پہنچے، زینب رضی اللہ عنہا نے کہا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !میرا نکاح پڑھیے، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرا تیرا نکاح آسمان پر پڑھا دیا گیا ہے، جبریل گواہ ہے۔ (صفحہ: ۲۹۸) روایات سے واضح ہے کہ حضرت زینب رضی اللہ عنہا کا عقد دنیا میں نہیں پڑھا گیا، بلکہ بصیغہء مناکحت آسمان پر صدور میں آیا، مگر اس کا کیا ثبوت؟ کیا واقعی کوئی اور عقلی ثبوت اس دعوے کے اثبات کے لیے مسلمانوں کے پاس موجود ہے؟ (صفحہ: ۳۰۶) بصیرت: مذکورہ بالا نقل بھی پہلے آثار کی طرح سراسر کذ ب، سفید جھوٹ اور بے سند ہونے کی وجہ سے نہایت بے اصل اور باطل ہے۔ پنڈت جی کان کھول کر سنو! حضرت انس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ
Flag Counter