Maktaba Wahhabi

528 - 668
1۔خدا کی جماعت میں خدا کھڑا ہے۔ الٰہوں کے درمیان وہ عدالت کرتا ہے۔ میں نے تو کہا کہ تم الٰہ ہو اور تم خداوند کے فرزند ہو۔ پر تم بشر کی طرح مروگے۔ (زبور باب ۱۲ آیت اسے ۶ تک) اس عبارت سے یہ معلوم ہوا کہ خدا کے فرزند سب کے سب خدا ہیں ، لیکن ان کو موت بشر کی طرح آئے گی۔ 2۔خداوند نے موسیٰ سے کہا: دیکھو میں نے تجھے فرعون کے لیے خدا سا بنایا اور تیرا بھائی ہارون میرا پیغمبر ہو گا۔ (خروج باب ۷ آیت ۱، ۲) اس سے معلوم ہوا کہ موسیٰ مثلِ خدا ہے، حالانکہ قرآن میں صاف طور پر لکھا ہوا ہے کہ خدا کی مثل کوئی نہیں ۔ (سورت شوریٰ، رکوع ۲) [1] 3۔پھر اس کے علاوہ جب یہودیوں نے حضرت مسیح پر اعتراض کیا کہ تو آدمی ہو کر اپنے آپ کو خدا بناتا ہے تو یسوع نے انھیں جواب میں کہا کہ کیا تمھاری شریعت میں یہ نہیں لکھا ہے کہ میں نے کہا: تم خدا ہو، جبکہ اس نے انھیں خدا کہا جن کے پاس خدا کا کلام آیا اور کتاب مقدس کا باطل ہونا ممکن نہیں ۔ (یوحنا کی انجیل باب ۱۵، آیت ۳۳) ہزاروں خدا: اگر آپ مندرجہ بالا آیات کا گہری نظر سے مطالعہ کریں گے تو آپ محسوس کریں گے کہ بائبل کی تعلیم کے مطابق تمام انبیا علیہم السلام کو خدا ماننا نہایت ضروری ہے، کیونکہ اگر نہ مانا جائے تو بقول حضرت مسیح کتاب مقدس ہی باطل ہو جائے گی۔ تو معلوم ہوا کہ عیسائی عقیدے کے مطابق جب تمام نبی خدا ٹھہرے تو یقینا ہر گناہ سے پاک اور منزہ ہوں گے تو الوہیتِ مسیح کی کچھ خصوصیت باقی نہ رہی اور خدا اور نبی سب ایک ہو گئے۔ اب تو خدا تین بھی نہ رہے، بلکہ خداؤں کی تعداد ہزاروں تک جا پہنچی، جن میں سے اصل خدا کا انتخاب مشکل ہے۔ لیکن اس کے بر خلاف قرآن مجید نبیوں کے خدا ہونے کی نفی کرتا ہے اور اس نے تمام جہان کے لیے اعلان کر دیا کہ کوئی معبود نہیں مگر ایک، یعنی خدا اور انبیا علیہم السلام کے متعلق فرمایا کہ جس بشر کو اللہ
Flag Counter