Maktaba Wahhabi

593 - 668
مسلکِ اہلِ حدیث مسند دارمی میں میمون بن مہران سے حدیث مروی ہے کہ جب حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ مسندِ خلافت پر سرفراز ہوئے تو ان کے پیش کوئی مسئلہ آتا تو: ’’نَظر في کتاب اللّٰہ، فإن لم یجد في کتاب اللّٰہ ففي سنۃ رسول اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم ، فإن لم یجد في سنۃ رسول اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم جمع المہاجرین والأنصار و قال: ھل فیکم من یحفظ علینا في ھٰذہ المسألۃ سنۃ رسول اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم ؟‘‘ ’’اللہ تعالیٰ کی کتاب کو دیکھتے۔ اگر قرآن پاک میں اس مسئلے کا حل نہ ملتا تو آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت (حدیث) میں تلاش کرتے اور اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت میں بھی مسئلے کا حل نہ پاتے تو پھر تمام مہاجرین و انصار کو اکٹھا کرتے اور فرماتے کہ اے مہاجرین و انصار کی جماعت! کیا تم میں سے کوئی اس مسئلے میں آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کی محافظت کرتا ہے؟‘‘ اگر کوئی آدمی بیان کر دیتا تو جواب میں فرماتے: ’’الحمد للّٰہ الذي جعل فینا من یحفظ سنۃ رسول اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم‘‘[1]اور اسی پر فیصلہ صادر فرماتے۔ یہی مسلک خلفاے راشدین کا تھا۔ موطا امام مالک میں حدیث موجود ہے کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی خلافت میں شام کا علاقہ فتح نہیں ہوتا تھا۔ چنانچہ عمر فاروق رضی اللہ عنہ بنفسِ نفیس تشریف لے گئے۔ راستے میں پتا چلا کہ وہاں طاعون زور سے جاری ہے۔ یہ سوچنے لگے کہ اب کیا کیا جائے؟ اسی اثنا میں تھے کہ عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ تشریف لائے اور کہنے لگے: سمعت رسول اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم یقول: (( إِنَّ طَاعُوْنَ إِذَا وَقَعَ بِأَرْضٍ وَ أَنْتُمْ فِیْھَا فَلَا
Flag Counter