Maktaba Wahhabi

201 - 668
دوسرے پر طعن کرتے ہیں جن کی الہامی کتاب خدا کو بے علم غلطی کھانے والا، کمزور اور غمگین ثابت کرتی ہے؟ شاید خدا غلطی سے اس لیے پچھتایا ہو گا کہ اس پر کوئی دوسرا حاکم صاحبِ زور حکومت کرتا ہو گا، جس کے خوف سے وہ دلگیر ہوتا ہو گا۔ پس اگر کسی وقت میں کسی چیز کا علم نہ رکھنے کا نام گناہ گاری ہے تو از روئے بائبل خدا کی گناہ گاری بھی ثابت ہوئی۔ معاذ اﷲ! عیسائیوں کو اتنا خیال تو ضرور رکھنا چاہیے کہ جب خدا، جو سب کا خالق ہے، غلطی سے لغزش کھا جاتا ہے تو مخلوق کی لغزش پر تعجب کیا؟ اور سنو! خدا فرماتا ہے: ’’إذا ضل النبي فإن الرب أضل ذلک النبي‘‘ (حزقیل نبی کی کتاب باب ۱۴) یعنی جب کوئی نبی گمراہ ہو جائے تو خدا فرماتا ہے میں اس نبی کو گمراہ کرتا ہوں ۔ پس نبی کی گمراہی کا کوئی قصور نہیں ہے۔ اگر قصور ہے تو خدا کا ہے۔ فافہم ناظرین! آیتِ مذکورہ کی بنا پر جو عیسائی کے اعتراض تھے، ان کا جواب تو ختم ہوا۔ اب پنڈت دھرم بھکشو آریہ مصنّف کلام الرحمن کے اعتراضات کو مع جواب درج کیا جاتا ہے: سیرت: گمراہی اور بت پرستی ﴿وَوَجَدَکَ ضَآلًّا فَھَدٰی﴾، یعنی تجھ کو گمراہ دیکھا، پس تجھے ہدایت دی۔ ضال کے معنی خاص کر جب وہ ہدایت کے مقابلہ پر ہو، سوائے گمراہ کے اور نہیں ہو سکتے۔ (صفحہ: ۲۸) بصیرت: یہ دعویٰ بالکل باطل ہے۔ عیسائی کے جواب میں قریب ہی گزر چکا ہے کہ ضال کے معنی گمراہی کے علاوہ بھی بہت سے ہیں ، جیسا کہ ہم نے لغت سے ثابت کر کے آیت کا مطلب بیان کر دیا ہے۔ جس کے اعادے کی یہاں ضرورت نہیں ۔ پنڈت جی کو اگر لغت کا علم ہوتا تو ایسی غلط فہمی میں مبتلا نہ ہوتے۔ سیرت: امام فخر الدین رازی رحمہ اللہ اپنی تفسیر کبیر میں رقم طراز ہیں ، لوگ اس طرف گئے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پہلے کافر تھے، پھر خدا نے انھیں ہدایت دی اور ان کو نبی ٹھہرایا۔ (جلد ششم، سورۃ الضحیٰ)
Flag Counter