Maktaba Wahhabi

565 - 668
خداوند کا بدی کا حکم دینا: جہاں بائبل کے خدا میں اور بہت سی خامیاں ہیں ، وہاں یہ خامی بھی ہے کہ وہ برائی کو بڑی اچھی نگاہ سے دیکھتا ہے اور برائی کو پسند کرتا ہے، کیونکہ بعض جگہ تو خود نبی کو برائی پر مامور کرتا ہے، جیسا کہ عن قریب آئے گا۔ یہاں بھی خدا نے اچھائی کے عوض برائی کو اپنایا ہے، کیوں کہ اگر خدا چاہتا تو برائی کو روک سکتا تھا۔ چنانچہ سلاطین کی کتاب اول (باب ۲۲ اور آیت ۲۰ تا ۲۴) میں ہے کہ اور خداوند نے فرمایا کون اخی اب کو بہکائے گا، تاکہ وہ چڑھائی کرے اور رامات جلعاد میں کھیت آئے؟ تب کسی نے کچھ کہا اور کسی نے کچھ، لیکن ایک روح نکل کر خداوند کے سامنے کھڑی ہوئی اور کہا: میں اسے بہکاؤں گی۔ خداوند نے اس سے کہا: کس طرح؟ اس نے کہا: میں جا کر اس کے سب نبیوں کے منہ میں جھوٹ بولنے والی روح بن جاؤ گی۔ اس نے کہا: تو اسے بہکائے گی اور غالب بھی ہو گی، روانہ ہو جا اور ایسا ہی کر۔ سو دیکھو خداوند نے تیرے ان سب نبیوں کے منہ میں جھوٹ بولنے والی روح ڈالی ہے اور خداوند نے تیرے حق میں بدی کا حکم دیا ہے۔ خداوند کا خود نبی کو فریب دینا: اگر نبی فریب کھاکر کچھ کہے تو میں خداوند نے اس نبی کو فریب دیا اور میں اپنا ہاتھ اس پر چلاؤں گا اور اسے اپنے اسرائیلی لوگوں میں سے نابود کروں گا۔ (حزقی ایل باب ۱۴ آیت ۹) یہ اور اس طرح کے متعدد واقعات جو کسی لحاظ سے بھی صحیح نہیں ہیں ، خدا کی طرف منسوب کیے گئے ہیں ، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ خدا میں ہر وہ نقص موجود ہے جو عام انسان میں پائے جاتے ہیں ۔ در اصل یہ تحریف ہی کی کاریگری ہے کہ خدا کو بھی مخلوق کی سطح پر لا کر کھڑا کر دیا گیا۔ بائبل میں انبیا علیہم السلام کا تصور: اس سے پہلے بائبل میں جو خدا کا تصور بیان کیا گیا ہے، ہم عرض کر چکے ہیں اور قارئینِ کرام کو خوب اچھی طرح معلوم ہو گیا ہو گا کہ ان تحریف شدہ الہامی کتابوں نے خدا کا کوئی اچھا نقشہ پیش نہیں کیا ہے، بلکہ جہاں تک ہوا خدا تعالیٰ کی توہین ہی کی گئی ہے اور وہ جھوٹ اور افترا خدا کی ذات پر باندھے گئے ہیں جن سے وہ ذات بالکل مبرا اور پاک ہے، لیکن یہ اہلِ کتاب جو خدا پر ایمان کے
Flag Counter