Maktaba Wahhabi

556 - 668
آسمان اور زمین ٹل نہ جائیں ایک نقطہ یا ایک شوشہ توریت سے ہر گز نہ ٹلے گا۔‘‘ زمین اور آسمان تو تاحال اپنی جگہ قائم ہیں ، لیکن تورات کی حالت رد و بدل کی وجہ سے ایسی ناگفتہ بہ ہوئی کہ بہت سی آیتوں میں آپس میں زمین اور آسمان کا فرق پیدا ہو گیا۔ صاحبِ میزان الحق نے پہلا حصہ باب (۳) میں مندرجہ بالا اختلافات کا ذکر ان الفاظ میں کیا ہے: ’’اور موجودہ عبرانی اصل میں بھی پیدایش پانچویں اور گیارہویں باب کے مندرجہ بزرگوں کی عمروں کے بارے میں باہمی اختلاف ہے، لیکن ان اختلافاتِ قراء ت سے کسی دین کے ایمان و اعمال میں کچھ فرق نہیں آتا۔‘‘[1] (برہان) جہاں تک اختلافِ قراء ت کا تعلق ہے، ہم اس سے پہلے تفصیل کے ساتھ جواب دے چکے ہیں ، لیکن اب ان پادری صاحب کی طرف دیکھیں کہ کیسی صفائی کے ساتھ تحریف اور رد و بدل کا اقرار کرتے ہیں ، ہر چند یہ اختلاف بھی ایسا سخت ہے جس نے عیسائی دنیا کو حیران کر رکھا ہے۔ اب ہم ان دوستوں سے ایک سوال کریں گے کہ عبرانی اور یونانی اور سامری ہر سہ تورات میں سے کون سی تورات صحیح ہے؟ اگر عبرانی کو صحیح مانا جائے تو باقی دونوں توراتیں غلط ثابت ہوتی ہیں ۔ اب آپ بتائیے کہ ان میں کون سی تورات کلام اللہ ہے، کیونکہ ایک لفظ بدلنے سے بھی دین بگڑ جاتا ہے۔ تحریفِ ہفتم: اختلافِ اول: ان کتابوں کا اختلاف جو دونوں بائبل میں موجود ہیں ، قبل اس کے کہ ہم رومن کیتھولک کی بائبل کا تفصیل کے ساتھ بیان کریں ، مناسب معلوم ہوتا ہے کہ ان دو کتابوں کا ذکر کریں جو اُن ہر دو
Flag Counter