Maktaba Wahhabi

469 - 668
تقریظ صورۃ ما نمقہ العبد الأثیم إسماعیل بن إبراہیم السلفي (گوجرانوالہ) الحمد للّٰہ الّذي بنعمتہ تتم الصالحات، والصلاۃ والسّلام الأتمان علیٰ رسولہ الخاتم الذّي جاء بالحجج والبیّنات، و علیٰ آلہ و أصحابہ الکرام، البرۃ القادۃ الھدات۔ مولانا احمد دین صاحب کی زیرِ تقریظ کتاب کو میں نے متعدد مقامات سے بغور دیکھا۔ مولانا نے تحریفِ انجیل کے متعلق مستقل دستاویز مرتب فرما دی ہے۔ مسیحی متکلمین تثلیث اورکفارہ ایسے مسائل پر جس زبان میں گفتگو کرتے ہیں ، وہ انبیا علیہم السلام کی زبان نہیں ۔ وہ ارسطو اور افلاطون کے نظریات ہیں ، جنھیں مسیحی متکلمین نے انجیل اور تورات کی تعلیمات میں ترمیم، بلکہ تنسیخ کے لیے اس نہج پر مرتب کیا ہے جس سے عوام کو مغالطہ دیا جا سکے۔ تعجب ہے کہ مسیحی متکلمین کی نظر اس طرف کیوں نہیں گئی کہ مذہب کو آپ ارسطو کی زبان سے کہیں یا افلاطون کے لب و لہجے سے، اس کی بنیاد آخر آسمانی کتاب پر ہو گی یا پیغمبر کے ارشادات پر۔ تورات اور انجیل کے موجودہ متون اگر غیر مستند اور محرف قرار پائیں تو ارسطو کا فلسفہ اس بگڑی کو کیسے بنا سکتا ہے؟ متکلمین کی سینہ زوری اس بیماری کا علاج نہیں ہو سکتی۔ مولانا احمد دین صاحب نے بائبل کی سرگزشت کا تفصیلی جائزہ لیا ہے اور تحریف کے مختلف ادوار کا تفصیلی تذکرہ فرمایا اور ثابت فرمایا ہے کہ موجودہ بائبل میں لفظی اور معنوی تحریف دونوں موجود ہیں ۔ مسیحی مناظر اس موضوع سے عموماً پہلو بچا کر گزرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ کبھی وہ تحریفِ قرآن کے لیے موضوع اور تخلیقی ذخیرہ کی آڑ لیتے ہیں ۔ کبھی صحیح روایات کا مفہوم توڑ موڑ کر مسلمانوں کو الزام دے کر بچنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ معلوم ہے کہ الزام سے نہ کوئی جرم ثابت ہو سکتا ہے نہ کوئی مجرم
Flag Counter