Maktaba Wahhabi

335 - 668
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا فوٹو سیرت: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا فوٹو قبل شادی جبرائیل فرشتے نے ریشم میں لا کر حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو دکھلایا۔ (صفحہ: ۲۹۱) بصیرت: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: تو مجھ کو دو راتوں میں خواب میں دکھائی گئی۔ تجھ کو فرشتے نے ریشم کے ٹکڑوں میں لپیٹا ہوا تھا اور وہ یوں کہتا تھا کہ یہ تیری عورت ہے۔ میں نے تیرا چہرہ کھولا، دیکھا کہ تو ہی ہے، تو میں نے کہا: اگر یہ خواب خدا کی طرف سے ہے تو یوں ہی ہو گا۔ (مشکاۃ بخاري و مسلم، باب مناقب أزواج النبي) [1] پنڈت جی نے غلط فہمی، بلکہ لا علمی سے مطلب نہ سمجھا۔ فوٹو اس کو کہا جاتا ہے جو کوئی آدمی کسی انسان یا جانور کی تصویر کسی کاغذ یا دیوار پر کھینچ دے، عالم مثال خواب میں کسی شخص کو دیکھنا فوٹو اور تصویر نہیں ہو سکتی۔ کیونکہ اس کے بنانے والا انسان نہیں ، بلکہ اس کا خالق خدا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ اگر یہ خواب خدا کی طرف سے ہے تو وہ اسے ضرور جاری کرے گا۔ یہ لفظوں میں تو شک ہے، لیکن حقیقت میں یقین، جیسا کہ عرب کا محاورہ ہے۔ یا یہ کہ یہ خواب وحی کے نزول سے پیشتر کا ہے۔ اس لحاظ سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو شبہہ ہوا اور یہی زیادہ صحیح ہے۔ اول تو یہ فوٹو ہی نہیں ، جیسا کہ ہم نے ثابت کر دیا۔ اگر فوٹو ہوتا تو بھی پنڈت جی کو بجائے طعن کرنے کے خوش ہونا چاہیے تھا، کیونکہ ان کے سوامی دیانند جی کا پرمان ہے: جب شادی کا وقت آئے تب لڑکیوں کی تصاویر، جنھیں آج کل فوٹو کہتے ہیں ، اترا کر لڑکوں کو بھیج دیں ، لڑکیوں کی استانیوں کے پاس اور لڑکیوں کی تصاویر لڑکوں کے استادوں
Flag Counter