Maktaba Wahhabi

30 - 668
ہی سے اور اندرونی شہادتوں سے ثابت کیا جائے، تاکہ ہمارے عیسائی دوستوں کو انکار کی گنجایش باقی نہ رہے۔‘‘ یہ کتاب پہلی مرتبہ مولف رحمہ اللہ کے بھتیجے عنایت اﷲ صاحب (مالک فائن کلاتھ ہاؤس گوجرانوالہ) نے شائع کی تھی اور انھوں نے ہی مصنف سے سن کر اس کا مسودہ لکھا اور اس کی تصحیح بھی کی تھی۔ کتاب کی یہ اولین طباعت ۱۹۲ صفحات پر مشتمل ہے۔ کتاب کے آخر میں شیخ الحدیث مولانا محمد اسماعیل سلفی رحمہ اللہ کی تقریظ بھی درج ہے۔ 5۔ قدامتِ اہلِ سنت: یہ رسالہ مولانا احمد دین گکھڑوی رحمہ اللہ کے افادات پر مشتمل ہے، جو مولانا عبدالواحد گکھڑوی (خطیب جامع اہلِ حدیث مسجد توحید گنج گکھڑ منڈی) نے ترتیب دیا تھا۔ اس کتابچے میں ثابت کیا گیا ہے کہ اہلِ حدیث ہی اہلِ سنت ہیں اور یہ جماعت کوئی نوزائیدہ فرقہ نہیں ، بلکہ صحیح معنوں میں کتاب و سنت پر عمل کرنے والے ہیں اور ان کے عقائد و نظریات اور اعمال اسی قدیم مذہب کے مطابق ہیں ، جس پر عمل پیرا ہونے کی نبیِ اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے تاکید کی ہے اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اس پر عمل پیرا تھے۔ کتاب کے مرتب اس کتابچے کی تالیف کا مقصد بیان کرتے ہوئے رقم طراز ہیں : ’’نہایت ہی تحقیق و تدقیق کے ساتھ اس امر کی وضاحت کی گئی ہے کہ اہلِ سنت والجماعت اور اہلِ حدیث دونوں اصل میں ایک ہی ہیں ، محض الفاظ مختلف ہیں ۔ گویا اہلِ حدیث ہی اہلِ سنت و الجماعت ہیں اور اہلِ سنت والجماعت ہی اہلِ حدیث ہیں ۔ علاوہ ازیں یہ بات تحقیقی اور تاریخی لحاظ سے ثابت کی گئی ہے کہ مقلد ائمہ اربعہ میں سے کسی ایک کا بھی ہو، کسی صورت میں بھی اہلِسنت والجماعت اہلِ حدیث کہلانے کا قطعاً اور ہرگز مستحق نہیں ۔‘‘ مولف رحمہ اللہ نے کتابِ مذکور میں مختلف احادیث و آثار کی روشنی میں پہلے تو مسلکِ اہلِ حدیث کی قدامت و حقانیت اختصار کے ساتھ ذکر کی ہے، پھر تقلید کی ممانعت میں ائمہ اربعہ کے اقوال ذکر کیے اور بعد ازاں تقلید کے شرعی نقائص بیان کیے ہیں ۔ آخر میں تقلید کی مذمت میں جلال الدین رومی کے فارسی اشعار مندرج ہیں اور ساتھ ہی ان کا اردو ترجمہ بھی لکھا گیا ہے۔ یہ رسالہ پہلی مرتبہ حافظ محمد یوسف گکھڑوی مرحوم کے زیرِ اہتمام سکول بک ڈپو گوجرانوالہ کی
Flag Counter