Maktaba Wahhabi

509 - 668
تھا تو ساری عمر وہ غلط قرآن کے کیوں پابند رہے؟ حالانکہ قرآن کی رو سے کلام اللہ کو چھپانا یہود و نصاری کا فعل ہے، پھر حضرت علی رضی اللہ عنہ کے تمام گھر والے بھی اس قرآن کی پیروی کرتے رہے۔ اگر آپ یہ جواب دیں کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے اپنی خلافت کے زمانے میں صحیح قرآن لکھا تھا تو پھر ہمارا سوال ہے کہ وہ قرآن کہاں گیا؟ کیا امام غائب اسے لے کر غار میں جا چھپے؟ اگر یہ امام غائب والی بات صحیح ہے تو امام غائب نے تمام مخلوق پر بڑا ظلم کیا، کیونکہ اگر وہ قرآن کو دنیا میں موجود رہنے دیتے تو تمام لوگ اس کی پابندی کرتے ہوئے کفر سے نجات حاصل کرتے۔ دراصل شیعہ حضرات بھی بات گھڑتے وقت یہ نہیں سوچتے کہ اس کی زد کہاں کہاں پڑے گی۔ حالانکہ اگر شیعہ کی اس من گھڑت بات کو مان لیا جائے تو سیدنا علی رضی اللہ عنہ اور تمام اہلِ بیت کا قرآن سے بے علم ہونا لازم آتا ہے۔ اور پھر دنیا کو گمراہی میں ڈال دینا ان کا فعل سمجھا جائے گا، پھر یہ ایک ایسا معمہ ہے جس کا شیعہ کے لیے حل کرنا نا ممکن ہے۔ ہمارا مشورہ: بہر حال ان کے یہ اختراعات سب کے سب صداقت سے بہت دور ہیں ، جن سے قرآن کی حفاظت میں ذرہ بھر بھی فرق نہیں آتا۔ ہم پادری صاحبان کو مشورہ دیتے ہیں کہ اگر آپ نے قرآن کو محرف ثابت کرنا ہے تو اس کا کوئی ایسا نسخہ پیدا کریں جو موجودہ قرآن کے خلاف بھی ہو اور پھر اہلِ اسلام بھی اس کو صحیح مانتے ہوں اور اہلِ اسلام میں اس کے حافظ بھی ہوں ، لیکن ایسا ثبوت بہم پہنچانے میں آپ کبھی کامیاب نہ ہو سکیں گے۔ یاد رہے کہ کسی خود ساختہ اور راہِ حق سے ہٹے ہوئے فرقے کی من گھڑت روایتوں یا ان کے انکار سے کتاب اللہ کی حفاظت او رصداقت پر کوئی برا اثر نہیں پڑ سکتا۔ ورنہ تمام بائبل غلط اور بے بنیاد ہو کر رہ جائے گی، کیونکہ پادری صاحب خود ’’میزان الحق‘‘ کے تیسرے باب میں یہودیوں کے سامریہ فرقہ کی نسبت صاف اقرار کرتے ہیں کہ انھوں نے موسیٰ علیہ السلام کی تورات کے سوا پرانے عہد نامے کی تمام کتابوں کو الہامی تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ پھر اسی طرح آپ کو یہ بھی اقرار ہے کہ زمانہ قدیم
Flag Counter