Maktaba Wahhabi

169 - 668
اور یہ’’اظھر من الشمس‘‘ ہے کہ متبوع تابع سے اور مقتدیٰ مقتدی سے افضل ہوتا ہے۔ پس بموجب اس حکم کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے حضرت ابراہیم مع دیگر نبیوں کے افضل ٹھہرے، کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے متبع ہیں ۔ ازالہ: جواب اس کا یہ ہے کہ کون کہتا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مذکورہ انبیاء علیہم السلام کی اقتدا و اتباع کی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہ تو ان کی کوئی کتاب پڑھی نہ ان کی حدیث سے واقف ہوئے، اس لیے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم امی تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں تورات و انجیل، جو یہود و نصاریٰ کے ہاتھوں میں تھیں ، ان میں تحریف و تبدیلی لفظی و معنوی کی جا چکی تھی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں کو ان کی تلاوت سے بھی روک دیا تھا، جیسا کہ ’’برہان الحق‘‘ میں اس مسئلے کو پرزور دلائل سے ثابت کیا گیا ہے، بلکہ اس کے برعکس ہم ثابت کر چکے ہیں کہ محبوبِ خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے سابقہ انبیا علیہم السلام کو بیت المقدس میں پیش امام ہو کر نماز پڑھائی اور قیامت کے دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے قائد اور امام ہوں گے، جیسا کہ سابقًا گزرا۔ رہا پیش کردہ آیت کا مطلب سو وہ یہ ہے کہ تمام انبیا علیہم السلام کا توحید و دیگر عقائد میں ایک دین ہے، جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے : ’’تمام نبی علاتی بھائی ہیں ، ان کی مائیں الگ ہیں ، یعنی وہ الگ الگ زمانے اور اقوام میں بھیجے گئے اور دین ان کا ایک ہے۔‘‘ (مسلم جلد اوّل باب نزول المسیح) [1] اس کی تصدیق مندرجہ ذیل آیت سے بھی ہوتی ہے۔ مسلمانوں کو ارشادِ باری تعالیٰ ہے : ’’تمھارے لیے اس دین کو شریعت بنایا، جس کا حکم نوح علیہ السلام کو ہوا اور اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم !جو وحی ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کی ہے اور جو ہم نے حضرت ابراہیم علیہ السلام اور موسیٰ علیہ السلام اور عیسیٰ علیہ السلام کو حکم کیا، یہ کہ تفریق مت کرو اور دین قائم کرو۔‘‘ [سورۃ الشوریٰ: ۱۳] پس ثابت ہو چکا کہ انبیا علیہم السلام کا توحید اور عقائد میں ایک ہی دین ہوا کرتا ہے، البتہ حسبِ اقتضاے زمانہ بعض فروعات میں ان کی شریعتیں مختلف ہیں ، تو اس صورت میں حبیبِ خدا صلی اللہ علیہ وسلم کو سب انبیا علیہم السلام کے بعد ایک ایسی مکمل شریعت عطا کی گئی، جس میں تمام سابقہ شریعتیں آ جاتی ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم صرف خدا کی وحی و الہام کے متبع ہوئے، چونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وحی انبیا علیہم السلام کے مطابق تھی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter