Maktaba Wahhabi

482 - 668
پھر یہ بات بھی یاد رہے کہ قرآن کی عبارت احادیث اور تفسیر میں تو آ سکتی ہے، لیکن یہ کہ غیر قرآن کی کوئی عبارت قرآن میں داخل ہو جائے، یہ امر محال ہے۔ چوتھا اعتراض: سیدنا ابی بن کعب نے اپنے قرآن میں چھوٹی چھوٹی دو اور سورتیں زائد کی تھیں ۔ جو سورۃ الخلع اور سورت حفد کہلاتی تھیں ۔ ان میں موخر الذکر کو سورۃ القنوت بھی کہتے ہیں ۔ (میزان الحق) جواب: ابو اسحاق کہتے ہیں کہ میں نے ان سورتوں کو ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کے مصحف میں پڑھا۔ در اصل یہ اسناد منقطع ہے اور تاریخی طور پر مصنف کتاب اور ابو اسحاق کے درمیان اتنا دراز عرصہ ہے کہ دونوں کا ملنا اور ملاقات کا ہونا محال ہے۔ اس طرح اس روایت کے تمام طریق نہایت ضعیف اور بے بنیاد ہیں ۔ پانچواں اعتراض: ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے اپنے قرآن سے سورت فاتحہ، سورت فلق اور سورۃ الناس کو خارج کر دیا تھا۔ (میزان الحق) جواب: سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی طرف یہ منسوب کرنا کہ انھوں نے سورت فاتحہ کو قرآن سے نکال دیا تھا، صریح بہتان اور افترا ہے۔ ہاں البتہ وہ سورت فلق اور سورۃ الناس کو قرآن کا حصہ نہیں سمجھتے تھے۔ اسی طرح انھوں نے اپنے قرآنی نسخے کی بعض آیات کے ساتھ وہ تفسیری الفاظ، جو آپ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنے تھے، قلم بند کر رکھے تھے اور وہ ان کو مٹانا نہیں چاہتے تھے۔ (بخاري، کتاب التفسیر معوذتین) [1] چنانچہ سورت آل عمران (رکوع ۱۶) کی آیت ﴿وَ مَنْ یَّغْلُلْ یَاْتِ بِمَا غَلَّ﴾کے ماتحت تفسیر ابن کثیر[2] میں بحوالہ مسند احمد جبیر بن مالک سے روایت ہے کہ خلافتِ عثمانیہ کے عہد میں جب
Flag Counter