Maktaba Wahhabi

526 - 668
قرآن کے سادہ ترجمے ہی کو پڑھ کر ہمارے دوست کہنا شروع کر دیتے ہیں کہ قرآن یہود و نصاریٰ کو دعوت دینے کے ساتھ ساتھ ان کی کتابوں کی تصدیق بھی کرتا ہے، جو اس وقت موجود تھیں اور اگر بقول مسلمانوں کے تورات اور انجیل قبل نزولِ قرآن ہی محرف و مبدل ہو چکی تھیں تو قرآن ان کی صداقت کی شہادت کیوں پیش کرتا ہے یا پھر یہ ماننا پڑھے گا کہ قرآن مجید جھوٹ کی تصدیق کرتا ہے؟ ہرگز نہیں ۔ پس قرآن کے اس بیان سے صاف معلوم ہو گیا کہ قرآن اپنے زمانے کی ان کتابوں کی تصحیح کا قائل ہے جو اس وقت اہلِ کتاب کے پاس موجود تھیں ۔ بائبل کے تین حصے: پھر آپ اس بات پر ایک اور پہلو سے غور کریں ۔ قرآن مجید نے بائبل کو تین حصوں میں تقسیم کیا ہے: 1۔ بائبل کا پہلا حصہ جس کا مضمون قرآن کے نہ تو اتنا خلاف ہے اور نہ اتنا موافق ہے ۔اس طرح کے مضمون کی تصدیق و تکذیب کے بارے میں ہمیں خاموشی و توقف کا حکم ہے۔ (مشکاۃ، باب الاعتصام) [1] 2۔ بائبل کا دوسرا حصہ وہ ہے، جو قرآن اور حدیث کے عین مطابق ہے، یعنی اسی حصے کا مضمون قرآن اور حدیث سے ملتا جلتا ہے، جو محرفین کی دست درازیوں سے محفوظ رہا اور تحریف کی گندگی
Flag Counter