Maktaba Wahhabi

659 - 668
بعد چوں کہ تازہ معاملہ تھا، مسجد میں مکالمہ شروع ہوگیا تو دین دار صاحب غلام محمد جو دین دار عاشق پیر کا چچا زاد بھائی ہے، کہنے لگا کہ میری بھی ایک بات سن لینا۔ میں نے کہا: اچھا صاحب! فرمائیں تو بولا میں کسی کی رعایت و حمایت نہیں کرتا، لیکن حق پوشی کو بہت برا سمجھتا ہوں ۔ ’’جب مولوی احمد دین صاحب اپنی ہر ٹرم میں مولوی عبد الغفور صاحب سے بار بار مطالبہ کرتے تھے کہ بتاؤ جب آپ لوگ آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو اب بھی زندہ اور دنیا میں ہر جگہ حاضر و ناظر مانتے ہیں تو ان کی موجودگی میں امام صاحب کی تقلید کیوں کرتے ہو؟ جواب میں مولوی عبد الغفور کو ’’صم بکم‘‘ دیکھ کر ایک سکھ صاحب نے، جو میرے قریب بیٹھا ہوا تھا، اپنے ایک سکھ بھائی سے کہا کہ بریلوی لوگوں کی عقل ماری ہوئی ہے، جب کہ ان کا پیر یا مولوی کہیں باہر سے آتا ہے تو اس کی بڑی عزت کرتے ہیں ۔ اس سے مسئلے پوچھتے ہیں ، خدمت کرتے ہیں ، نماز میں آگے کھڑا کر لیتے ہیں ، اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وسلم )کو آگے کیوں نہیں کھڑا کر لیتے؟ لہٰذا یہ جھوٹے ثابت ہوتے ہیں ۔‘‘ مولوی عبد الغفور صاحب کی خانگی فتح: ناظرین! ہم اﷲ تبارک و تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ مولوی عبد الغفور صاحب اور تمام جماعتِ بریلویہ کو اسی قسم کی ہمیشہ فتح نصیب ہوتی رہے۔ آمین ثم آمین۔ ایک تو ان کی فتح اور صداقت کا زبردست نشان یہ ہے کہ ’’مولوی احمد الدین صاحب نے ۔نعوذ باﷲ۔ قرآن مجید[1] کو جوش میں آکر زور سے میز پر مارا جس سے تمام مسلمان بول اُٹے تو وہابیہ کے صدر نے کہا کہ غلطی سے ایسا ہوگیا ہے۔‘‘ آہ! اے خدا تو اس جماعت کو ہدایت دے کہ اس قسم کی دروغ گوئی اور الزام دہی کو چھوڑ دے۔ سُبْحَانَکَ ھٰذَا بُھْتَانٌ عَظِیْم، اِنَّمَا یَفْتَرِی الْکَذِبَ الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ، لَعَنَتُ اللّٰہ عَلَی الْکَاذِبِیْنَ۔
Flag Counter