Maktaba Wahhabi

380 - 668
ام المومنین حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا سیرت: آپ کی ایک دوسری بیوی صفیہ رضی اللہ عنہا تھیں ۔ ان کی بابت مذکور ہے کہ جب حضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کو فتح کیا، تو حی بن اخطب کی لڑکی صفیہ لوٹ میں قید ہو کر آئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صفیہ رضی اللہ عنہا کو لے کر اُم سلیم رضی اللہ عنہا کے حوالے کیا، کہ ان کا سنگار کرو، دیوار روحاء کے پاس خیمہ گڑا کر حضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دخول کیا۔ بصیرت: یہ ایسا سفید جھوٹ اور بہتان ہے، جیسا کہ سوامی دیانند جی کے متعلق مشہور کیا جاتا ہے کہ ان کا باپ نامعلوم ہے۔ ہمیں اس بات کا اعتراف ہے کہ پنڈت جی کذب بیانی اور خیانت کاری میں ایک خاص ملکہ رکھتے ہیں ۔ اس مقام پر اس لیے خیانت سے کام لیا کہ یہ ثابت ہو جائے کہ پیغمبرِ اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا سے بغیر نکاح مقاربت کی۔ یہ ایسا ناپاک اور نفرت انگیز زہریلا بہتان ہے کہ جس سے اہلِ اسلام کے جذبات کو مجروح کرنے کی ناپاک کوشش کی گئی ہے۔ تعجب تو یہ ہے کہ جس کتاب سے واقعہ نقل کرتے ہیں ، اسی نقل میں دلیری سے خیانت سے کام لیتے ہوئے عوام کو اسلام سے متنفر کرنا چاہتے ہیں ۔ شاید خیانت کے وقت یہ سمجھتے ہوں گے کہ کون اتنی محنت اٹھا کر کتابوں کا مطالعہ کر کے میری خیانت پر مطلع ہو گا۔ جن کتابوں کا حوالہ دیا ہے، ہم نے ان سب کو سامنے رکھ لیا ہے۔ بخاری، کتاب المغازی، صحیح مسلم، سنن ابن ماجہ جلد ثانی سے ہم وہ حدیث یہاں نقل کرتے ہوئے پنڈت جی کی کذب بیانی اور خیانت کاری پر ناظرین کو مطلع کرنا چاہتے ہیں ۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ جب خیبر فتح ہوا، یہودیوں کے قیدی جمع ہو کر آئے۔ بخاری کی ایک روایت میں ہے کہ حضرت صفیہ بنتِ حیی رضی اللہ عنہا کا خاوند لڑائی میں مارا گیا۔ پس قیدیوں سے حضرت دحیہ قلبی رضی اللہ عنہ نے حضرت صفیہ کو لے لیا۔ ایک مرد نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دحیہ کو صفیہ بنت حیی عطا کر دی، حالانکہ وہ قریظہ اور نضیر قبیلے کی سیدہ ہے،
Flag Counter