Maktaba Wahhabi

417 - 668
تورات کے معیار کے مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تصدیق کا بیان موجودہ تورات جو یہود و نصاریٰ کے ہاتھ میں ہے، وہ اس کو الہامی کتاب اور خدا کا کلام مانتے ہیں ۔ اس میں صادق نبی اور کاذب نبی کا باب امتیاز یہ لکھا ہے کہ خدا تعالیٰ موسیٰ علیہ السلام کی معرفت بنی اسرائیل کو مخاطب کرتا ہوا فرماتا ہے: اگر تمھارے درمیان کوئی نبی یا خواب دیکھنے والا ظاہر ہو اور تمھیں کوئی نشان یامعجزہ دکھائے اور اس نشان یا معجزے کے مطابق جو تمھیں اس نے دکھایا، بات واقعہ ہو اور تمھیں کہے: آؤ ہم غیر معبودوں کی، جنھیں تم نے نہیں جانا، پیروی کریں اور اس کی بندگی کریں تو ہر گز اس نبی یا خواب دیکھنے والے کی بات پر کان مت دھریو کہ خداوند تمھارا خدا تمھیں آزماتا ہے۔ وہ نبی یا خواب دیکھنے والا قتل کیا جائے گا۔ (استثنا باب ۱۳، درس۳ سے تا درس ۵) تورات کے اس بیان سے ان امور کا ثبوت بہم پہنچتا ہے کہ کاذب نبی بھی معجزات اور پیش گوئیاں کر سکتا ہے، حالانکہ یہ صریح خلاف ہے، کیونکہ صادق اور کاذب نبی میں فرق نہیں رہتا اور جو نبی خدا کی توحید کے سوائے غیر معبودوں کی طرف بلائے شرک کی تعلیم دے، وہ نبی یقینا قتل کیا جائے گا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے معجزات بھی دکھائے اور پیش گوئیاں بھی کیں اور سابقہ انبیا علیہم السلام کی تعلیم کے مطابق توحید کا ایسا بیان کیا جس کی نظیر کسی مذہب میں نہیں پائی جاتی۔ خدا تعالیٰ کی ذات اور صفات اور وحدانیت کا ذکر قرآن و حدیث میں ایسا صریح مذکور ہے کہ کسی مذہب میں اس کی نظیر نہیں پائی جاتی۔ شرکِ تثلیث پرستی، مسیح پرستی، قبر پرستی اور پیر پرستی کا ایسا رد کیا کہ اس کا ستیا ناس ہی کر ڈالا۔ پس تورات کے بیان کے مطابق آپ کی صداقت اظہر من الشمس ہوئی۔ یہود اور عیسائیوں کو، جو تورات کو کلام اللہ سمجھتے ہیں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ضرور ایمان لانا چاہیے۔ اگر وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان نہ لائیں گے، تو انھوں نے تورات کو جھوٹا ثابت کر دیا۔ اگر تورات سچی ہے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی سچے ہیں ۔ اگر
Flag Counter