Maktaba Wahhabi

147 - 668
احادیثِ نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم سے فضائل یہ خصوصیاتِ معظمہ بھی تین قسم پر مشتمل ہیں : ۱۔ وہ خصوصیات جن سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کمالات و محاسنِ عالیہ فخرِعالم صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدایش سے پیشتر ثابت ہوتے ہیں ۔ ۲۔ وہ خصوصیاتِ مشرفہ جن سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شاندار محامدِ جمیلہ کا دنیا میں ظہور ہوا۔ ۳۔ وہ عظیم الشان نعوتِ کثیرہ جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارفع الدرجات اور جامع الکمالات ہونے کو قیامت کے دن آفتاب تاباں کی طرح روشن کریں گے۔ خصوصیاتِ معظمہ: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کی: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !آپ کے لیے کس وقت نبوت واجب و مقرر ہوئی؟ فرمایا: اس وقت جب آدم علیہ السلام روح اور جسم کے درمیان تھے، یعنی ان کے جسم میں روح ابھی داخل نہیں ہوئی تھی۔ (ھٰذا حسن غریب صحیح، ترمذي، أبواب المناقب، مشکاۃ، باب فضائل سید المرسلین صلوات اللّٰہ وسلامہ علیہ) [1] اس حدیث کو طبرانی نے معجم کبیر میں عبداﷲ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کیا ہے اور امام احمد نے بھی اور بخاری نے اپنی تاریخ میں اور حاکم رحمہم اللہ نے مستدرک حاکم میں اس کو صحیح کہا ہے۔ (تحفۃ الأحوذي، کتاب المناقب، جلد ۴) [2] آدم علیہ السلام کے جسم میں روح داخل ہونے سے پیشتر خدا تعالیٰ کے علم میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے نبوت کا ثابت ہونا عظیم الشان فضلیت و خصوصیت کو ظاہر کرتا ہے۔ تاریخی طور پر تو پہلے حضرت آدم علیہ السلام
Flag Counter