Maktaba Wahhabi

55 - 668
دن چونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سب سے پہلے زندہ کیے جائیں گے اور سب لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قدموں پر اکٹھے کیے جائیں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا پانچواں نام ’’عاقب‘‘ اور چھٹا نام ’’مقفی‘‘ ہے، ان دونوں کے معنی ایک ہی ہیں ، یعنی آخری نبی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نیا نبی پیدا نہ ہوگا، اس لیے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت باعتبار مکان و زمان قیامت تک کافی ہے۔ ساتواں نام ’’توبہ کا نبی‘‘ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے یہ برکت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کے امتیوں پر ایسی آسان کر دی کہ اگر کوئی شخص بڑے سے بڑے گناہ کا بھی مرتکب ہو، پھر سچے دل سے پشیمان ہو کر توبہ کر لے، پھر اس کے نزدیک بھی نہ جائے تو وہ گناہ سے ایسا پاک و صاف ہوتا ہے، گویا وہ اس سے آلودہ ہی نہیں ہوا، جیسا کہ قرآن و حدیث میں مذکور ہے۔ بخلاف پہلی امتوں کے کہ ان کی توبہ نہایت مشکل اور دشوار تھی، چنانچہ جب موسیٰ علیہ السلام کی قوم نے گوسالہ پرستی کی تو ان کو توبہ کرنے کا یہ حکم ہوا کہ اپنی جانوں کو قتل کرو، یعنی آپس میں ایک دوسرے کا سر کاٹ دو۔ [سورۃ البقرۃ: ۴۵] آٹھواں نام ’’رحمت کا نبی‘‘ ہے۔ حدیثوں میں مذکور ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مومنوں پر عموماً، بلکہ اپنے دشمنوں پر بھی رحمت کے ساتھ پیش آتے تھے۔ اس کا مزید ذکر ان شاء اﷲ آیت ’’رحمۃ للعالمین‘‘ میں آئے گا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا نام پہلی کتابوں میں محمد و احمد صلی اللہ علیہ وسلم فضائل کے ساتھ آیا ہے، لہٰذا آپ صلی اللہ علیہ وسلم میں وہ فضائل و اوصاف بھی جمع ہیں ، جن کا ظہور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرصہ دراز پہلے ہو چکا ہے۔ پس باعتبار اس کے باب کے ساتھ مطابقت ہو گئی۔ نیز یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں نام قرآن و حدیث میں وارد ہیں ، پس باعتبار تشریح کے ہم نے اس کو مستقل آیت کا حکم لگا کر آیت نمبر (۳) شمار کر دیا۔ چوتھی آیت: تمام انبیا سے ایمان اور نصرت کا وعدہ: ﴿وَ اِذْ اَخَذَ اللّٰہُ مِیْثَاقَ النَّبِیّٖنَ لَمَآ اٰتَیْتُکُمْ مِّنْ کِتٰبٍ وَّ حِکْمَۃٍ ثُمَّ جَآئَ کُمْ رَسُوْلٌ مُّصَدِّقٌ لِّمَا مَعَکُمْ لَتُؤْمِنُنَّ بِہٖ وَ لَتَنْصُرُنَّہٗ﴾ [آل عمران : ۸۱] میثاق اس سخت تاکیدی عہد و پیمان کو کہتے ہیں کہ جس سے وہ اقرار کرایا جائے، وہ اسے نہ توڑ
Flag Counter