Maktaba Wahhabi

33 - 668
تصنیف کردہ میں موجود ہیں ۔[1] علاوہ ازیں مولانا گکھڑوی مرحوم کی بعض دیگر تصنیفات کا ذکر بھی ملتا ہے جو ہمیں نہیں مل سکیں ، ذیل میں ان کا مختصر تذکرہ کیا جاتا ہے۔ مفقودات: 1۔ مولانا احمد دین گکھڑوی مرحوم نے اُمہات المومنین کے دفاع میں پادری ٹھاکر داس کے جواب میں ایک کتاب ’’ضربات المسلمین علیٰ رأس الطاعنین في شأن أمھات المؤمنین‘‘ تصنیف کی تھی اور اپنی وفات سے پہلے اسے طباعت کے لیے مولانا محمد عطاء اﷲ حنیف بھوجیانی رحمہ اللہ کی خدمت میں ارسال کر دیا تھا۔ اس سلسلے میں مولانا عبدالواحد گکھڑوی لکھتے ہیں : ’’آپ کی عیسائیوں کے رد میں ایک اور تالیف بھی ہے، جسے مولانا عطاء اﷲ حنیف بھوجیانی کے ایما پر تالیف کیا گیا اور جو پادری ٹھاکر داس کی رسوائے زمانہ کتاب امہات المومنین کے جواب میں ہے۔ اس کا آپ نے نام تجویز فرمایا تھا: ’’ضربات المسلمین علیٰ رأس الطاعنین في شأن أمھات المؤمنین‘‘۔ اس کتاب کو مولانا نے املا کرایا تھا اور املا کی سعادت راقم الحروف کو حاصل ہوئی۔ اس تالیفِ لطیف کا مسودہ تھوڑے دن ہوئے تکمیل ہو کر لاہور مولانا محمد عطاء اﷲ حنیف بھوجیانی دامت برکاتہ کے ہاں پہنچ چکا ہے۔ اسے وہ جلد ہی شائع کرنے کا ارادہ کر رہے ہیں ۔ اﷲ کرے کہ جلد طبع و اشاعت کے مراحل طے ہوں ۔‘‘ 2۔ نیز مولانا عبدالواحد صاحب مرحوم لکھتے ہیں : ’’اب مولانا کا ارادہ تھا کہ عصمتِ انبیاءعلیہم السلام کے موضوع پر ’’عصمت نامہ‘‘ کے نام سے ایک کتاب لکھیں گے، جس کا آغاز فرما دیا تھا، تاآنکہ اسی جہاد فی سبیل الاسلام میں اپنی جان جانِ آفرین کے سپرد کر دی۔ اللھم ألحقہ بالرفیق الأعلیٰ فاجعل جنۃ الفردوس مثواہ، وأدخلہ في عبادک الصالحین‘‘[2] 3۔ گوجرانوالہ میں مولانا احمد دین گکھڑوی مرحوم کے ایک عزیز مولانا ابراہیم راشد نے بتایا ہے کہ
Flag Counter