Maktaba Wahhabi

333 - 668
سورج اور بیٹی سے شفق اور نطفہ سے کرن مراد لی ہے۔ الفاظ پِتا اور دو تہا کے معنی لغت میں سورج اور شفق کے نہیں ہیں ، یہ محض بناوٹی معانی ہیں ۔ اگر ویدک ایشور کی مراد باپ اور بیٹی کی مجامعت سے سورج اور شفق کا وصل ہی مراد تھی تو کس ڈر کے مارے پر میشور نے سورج اور شفق کا وصل نہ لکھا۔ باپ اور بیٹی کی مجامعت لکھ ماری، یعنی یہ تاویل سراسر باطل ہے۔ بتلایا جائے کہ وید میں کس جگہ شفق کو سورج کی بیٹی لکھا ہے؟ یہ منتر انسان باپ اور بیٹی کی مجامعت کا موید ہے۔ ویدوں کے سب سے بڑے مفسر مہامنی یا سک آچاریہ جی نے اس وید منتر کو وید انگ نرکت ادھیائے ۲، ۳ میں تقسیمِ وراثت میں درج کر کے لکھا ہے۔ تقسیمِ وراثت ہمیشہ انسانوں میں ہی کی جاتی ہے، نہ کہ بے جان سورج اور شفق میں ۔ اس سے بھی ثابت ہے کہ اس وید منتر سے انسان باپ اور بیٹی کی مجامعت کو جائز قرار دیا گیا ہے۔ تمام ویدک دھرمی آچاریوں نیز مہا رشی دیانند سرسوتی جی نے خود بھی نرکت کو وید انگ یعنی جزو یا معاون وید تسلیم کیا ہے۔ آریہ سماجیوں کے نزدیک سوامی دیانند جی کے ترجمے اور نرکت کی تفسیر سے بڑھ کر اور زیادہ کوئی ثبوت نہیں ہے۔ اس وید منتر کے متعلق وید انگ نرکت میں کیا لکھا ہے۔ باپ بیٹی کے وصل حاصل کرنے کے بہاد کو اولاد پیدا کرنے کے لیے پرشنسا کرتا ہے۔ (اتھر وید ۱.۱۷.۱) اس وید منتر میں بے برادر بیٹی کے بیاہ کی تردید مثال دے کر کی گئی ہے۔ اگلا وید منتر اسی بات بے برادر بیٹی کے نکاح کی تردید کی تائید مزید کے لیے درج کیا جاتا ہے، بے برادر بیٹی خاوند کو نہ بیاہ کر پنڈ دان کے لیے اولادِ نرینہ حاصل کرنے کی خاطر باپ کے پاس اسی طرح جائے جس طرح بیوی خاوند کے پاس تو کالوں میں شہوت پرست ہو کر، خوشنما لباس پہن کر، مسکراتی ہوئی دانتوں کو دکھلاتی ہوئی بناؤ سنگھار کر کے جاتی ہے۔ باپ اپنی بے برادر بیٹی کو نہ بیاہ دے، کیونکہ اس کی اپنی اولاد اسی بیٹی سے ہونے والی ہوتی ہے۔ ان منتروں میں بے برادر بیٹی کے بیاہ کی پرتیکش عین الیقین تردید پائی جاتی ہے۔ اس رگ وید ۳.۱۳.۱ منتر کو بے برادر بیٹی کے متعلق بتلا کر بے برادر بیٹی کے بیاہ کی تردید منتروں سے کرتا ہوا لکھتا ہے: ان وید منتروں میں بے برادر بیٹی کے بیاہ کی ایسی پر تیکش تردید پائی جاتی ہے کہ جس میں کسی قسم کے شک و شبہہ کی رتی بھر گنجایش موجود نہ ہو۔ اس کے بعد آریہ کی مندرجہ ذیل کی تاویل کی بھی تردید ہوتی ہے اور وہ یہ کہ داماد بیٹی
Flag Counter