Maktaba Wahhabi

203 - 668
تیسری آیت: اللہ تعالیٰ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو مخاطب کرتا ہے: ’’اے نبی! آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے رسولوں کی طرف وحی کی گئی، اگر تو نے شرک کیا تو البتہ ضرور تیرے عمل ضائع ہو جائیں گے۔‘‘ (سورت زخرف) یہ کلام بفرضِ محال ہے، یعنی اگر نبی ایسا کرتا تو اس کے عمل بھی ضائع ہو جاتے۔ یا یہ کہ یہ خطاب تو بوجہ نزولِ وحی کے نبی کو ہے اور اس سے مراد امت ہے۔ پس معنی یہ ہوئے کہ اے انسان! تیرے نبی کی طرف وحی کی گئی ہے، جس کی وجہ سے تجھے خبر دی گئی ہے کہ اگر تو شرک کرے گا تو تیرے عمل ضائع ہو جائیں گے۔ (جامع البیان) نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے چونکہ شرک کا سرزد ہونا محال ہے لہٰذا درحقیقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو شرک سے روکنا ہی محال ہے۔ اس کی دلیل یہ ہے کہ خدائے تعالیٰ نبیوں کے بارے میں فرماتا ہے کہ اگر وہ شرک کرتے تو ان کے عمل برباد ہو جاتے۔ (سورت انعام) چونکہ اس آیت میں حرفِ شرط لو آیا ہے، جس کا تحقق محال ہے۔ پس ثابت ہوا کہ نبیوں کے اعمال برباد ہونا محال ہے، اس لیے کہ ان سے شرک کا واقع ہونا محال ہے، بلکہ ان کا خدا کی توحید، عبادت اور نیک اعمال پر قائم رہنا یقینی امر ہے۔ پس حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف بت پرستی اور کفر کی نسبت کرنا اول درجے کی حماقت اور بدبو دار نادانی ہے۔ پنڈت جی کو تفسیر کبیر میں یہ باطل قول تو نظر آ گیا، لیکن اس کے آگے مندرجہ ذیل قول بھی مذکور ہے، جس کو اس لیے نظر انداز کر دیا کہ اس سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی عصمت ثابت نہ ہو جائے۔ اس پر جمہور مفسرین کا اتفاق ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم وحی سے پہلے بھی مومن اور معصوم تھے۔ اس کا ثبوت سورۃ النجم کی شروع کی آیت ہے: ﴿مَا ضَلَّ صَاحِبُکُمْ وَمَا غَوٰی﴾، یعنی اے لوگو! تمھارا صاحب، یعنی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کبھی گمراہ نہیں ہوئے اور باطل چیز پر کبھی یقین نہیں کیا۔ یہ آیت علی الاطلاق ثابت کرتی ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا وجودِ اطہر کسی وقت بھی گمراہی سے آلودہ نہیں ہوا، بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیشہ ہدایت اور صدق پر ہی قائم رہے۔ علاوہ ازیں مندرجہ ذیل حدیث بھی اس کی تایید کرتی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نزولِ وحی سے پہلے بھی خلوت میں بیٹھ کر رات کو خدا کی عبادت کیا کرتے تھے۔ چنانچہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نزولِ وحی سے پہلے غارِ حرا میں جا کر خلوت میں بیٹھ کر گنتی کی راتوں میں خدا کی عبادت کیا
Flag Counter