Maktaba Wahhabi

198 - 668
بو جہ اپنی چند خصوصیات کے اس سے بھی افضل ٹھہرا، کیونکہ خدا کے بیٹے مسیح علیہ السلام کی والدہ تھی اور اس کی والدہ نہ تھی۔ مسیح علیہ السلام کا نسب نامہ تھا اور اس کا نہ تھا۔ مسیح علیہ السلام کی عمر کا شروع انجیل میں مذکور ہے اور اس کا نہ تھا۔ مسیح علیہ السلام کو ازروئے انجیل موت بھی آئی، لیکن اس کی زندگی کا اخیر ہی نہیں ۔ عیسائیوں کو چاہیے کہ ملکِ صِدق کو خدا کی طرح قدیم، غیر فانی اور مسیح سے افضل تسلیم کریں ۔ مسیح کا نسب نامہ جو انجیل متی کے باب نمبر۱ میں درج ہے، بہت ہی نجس اور فحش الفاظ سے ذکر کیا گیا ہے۔ اس میں یہودہ بن یعقوب اور اس کا بیٹا فارص مذکور ہیں ۔ اسی یہودہ نے اپنی بہو تمر سے زنا کیا، جس سے فارص پیدا ہوا، جو ولد الزنا تھا۔ (دیکھو: پیدایش باب نمبر ۳۸ سے باب نمبر ۳۹ تک) باوجود اس کے بھی اگر پادری صاحب حضرت مسیح علیہ السلام کو پیدایش کے لحاظ سے محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے افضل سمجھیں تو یہ ان کا تحکم اور بے انصافی ہے۔ اب ہم ان آیات کا جواب شروع کرتے ہیں جن سے پادری صاحب نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو غیر معصوم ثابت کرنا چاہا ہے، لیکن ہم ایک امر تنقیح کا تمہید کے طور پر ذکر کرنا مناسب سمجھتے ہیں اور وہ یہ ہے کہ قرآن و حدیث میں انبیا علیہم السلام کے بعض واقعات پر ایسے الفاظ کا اطلاق کیا گیا ہے جن کے معنی گناہ کے ہیں ، جیسے ذنب، خطا اور عصیان۔ پس باوجود ایسے الفاظ کے بھی انبیا علیہم السلام محفوظ ہیں ، اس لیے کہ جن واقعات پر ان کا اطلاق ہوا ہے، ان پر گناہ کی تعریف صادق نہیں آتی۔ پس ایسے الفاظ کا اطلاق مجازاً سمجھنا چاہیے۔ ان کا مفہوم وہی ہے جو ان کی شان کے شایاں ہے، جیسے بائبل میں خدا کے متعلق جسمانی الفاظ استعمال کیے گئے ہیں ، مثلاً خدا کا پاؤں اور اس کا ہاتھ۔ خروج باب نمبر ۲۲، درس نمبر ۱۰ اور خدا کا کان۔ زبور باب نمبر ۲۰ درس نمبر ۲۔ باوجود ایسے الفاظ کے بھی عیسائی خدا کو جسم سے پاک اور بے مثل سمجھتے ہیں ، چنانچہ پادری عبدالحق اپنے رسالے ’’اثبات التثلیث‘‘ کے صفحہ ۱۹ میں لکھتے ہیں کہ اس کے، یعنی خدا کے منہ ہاتھ وغیرہ ہمارے جیسے منہ ہاتھ نہیں ، بلکہ ان کا مفہوم وہی ہے جو اس کی الوہیت کے شایاں ہے۔[1] پس عیسائیوں کو یاد رہے کہ خدا پر جو جسم سے پاک ہے، جسمانی الفاظ استعمال کیے گئے ہیں ۔ ٹھیک اسی طرح پیغمبروں پر جو گناہ سے پاک ہیں ، گناہ کے الفاظ کا اطلاق کیا گیا ہے۔ اگر پیغمبروں کو الفاظ کی وجہ سے گناہ گار سمجھا جائے گا تو خدا کو بھی الفاظ کی وجہ سے مجسم تسلیم کرنا پڑے گا، حالانکہ یہ عیسائیوں کے خلاف ہے۔
Flag Counter