Maktaba Wahhabi

129 - 668
محتاج ہے۔ اگر وہ اس کے لیے دعا نہ مانگیں تو نہ اس کا نام پاک مانا جاتا ہے اور نہ اس کی بادشاہت آتی ہے اور اس کی مرضی جس طرح آسمان پر پوری ہوتی ہے زمین پر نہیں ہو سکتی۔ پس خدا جو اپنے بندوں کی دعا کا محتاج ہے، اس کو عیسائیوں کے سوا کون خدا مان سکتا ہے؟ فافھم یاد رہے کہ مشکاۃ کے ’’باب الصلاۃ علٰی النبي صلی اللہ علیہ وسلم ‘‘اور ابنِ کثیر تحت آیت زیر بحث اکثر احادیثِ صحیحہ مذکور ہیں ۔ جن کا خلاصہ یہ ہے کہ جب مذکورہ بالا آیت نازل ہوئی تو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ سلام کو ہم جانتے ہیں ، لیکن خدا آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اولاد پر تشہد میں صلاۃ پہنچانے کا حکم کرتا ہے، ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر کس طرح صلاۃ پہنچائیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مندرجہ ذیل درود سکھایا: (( اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ، کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی إِبْرَاہِیْمَ وَ عَلٰی آلِ اِبْرَاہِیْمَ إِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْد، اَللّٰہُمَّ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلٰی إِبْرَہِیْمَ وَ عَلٰی آلِ إِبْرَاہِیْمَ إِنَّکَ حَمِیْدٌ مَجِیْد)) [1] ’’یعنی اے اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیج، یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمت کو دنیا میں ظاہر کر اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آل پر بھی، جیسا کہ تو نے صلاۃ بھیجی ابراہیم علیہ السلام اور ان کی آل پر، تحقیق تو تعریف کیا ہوا بزرگ ہے۔ اے اللہ! برکت کر محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اور ان کی آل پر جیسا کہ برکت کی تو نے حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ان کی آل پر، تحقیق تو تعریف کیا ہوا بزرگ ہے۔‘‘ بعض احادیث میں ان الفاظ کے ماسوا کچھ زائد الفاظ بھی آتے ہیں اور بعض میں کم۔ احادیث کے تمام صیغوں پر نظر ڈالنے سے یہ امر آفتابِ تاباں کی طرح ظاہر ہوتا ہے کہ ان میں اللہ کو مخاطب کیا گیا ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو غائب، جیسا کہ درود کے ترجمے سے ظاہر ہوتا ہے۔ یعنی اے اللہ! محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیج۔ علاوہ ازیں وہ چھوٹا سا درود جوحدیثوں کے شروع میں آتا ہے، اس میں اللہ و رسول دونوں کو غائب کیا ہوا ہے: ’’صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّمَ‘‘ ’’اللہ تعالیٰ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آل پر درود بھیجے۔‘‘ یہ تو وہ صلاۃِ مسنونہ ہے، جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سکھایا، لیکن اس کے مقابلے میں اہلِ بدعت اور شرک پسندوں نے ایسا درود اختراع کیا، جو شریعت کے سرا سر خلاف ہے، یعنی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو مخاطب اور اللہ کو غائب کیا:
Flag Counter