Maktaba Wahhabi

128 - 668
ہم ناظرین کے ذہن نشین کرنا چاہتے ہیں ، اس کا خلاصہ یہ ہے کہ مسلمان اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر صلاۃ پہنچاتے ہیں جس کے معنی دعا و استغفار کے ہیں ۔ پس جو نبی اپنے امتیوں کے استغفار کا محتاج ہے، اس کا دعویٰ گناہ گاروں کے شفیع ہونے کا کیسے ہو سکتا ہے؟ جواب اس کا یہ ہے کہ تمام انبیا علیہم السلام چونکہ معصوم ہوتے ہیں ، لہٰذا وہ امتیوں کے استغفار کے ہرگز محتاج نہیں ، بلکہ اس کے معنی تعظیم، رحمت، ثنا، حسن اور برکت کے ہیں ، جیسا کہ اوپر گزرا، پس ’’اللّٰہم صل علٰٰی محمد‘‘ کے یہ معنی ہوئے کہ مومن اللہ تعالیٰ سے بصورتِ صلاۃ دعا کرتے ہیں کہ اے اللہ! نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بوجہ ثناے حسن اور پاکیزگی وغیرہ کی رو سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت دنیا میں مشہور کر اور اسی طرح قیامت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے امتیوں کے شفیع ہونے کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے شرف کو سب سے مافوق ظاہر کر۔ آیت مذکورہ بالا کا سیاق و سباق بھی اسی معنی پر دلالت کرتا ہے، کیونکہ آیت کے ما قبل و ما بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواجِ مطہرات کا ذکر ہے، جس کی بنا پر مخالفین اسلام کا نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر طعن ہے۔ اللہ تعالیٰ نے مومنوں کو بصورتِ صلاۃ تعلیم دی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعظیم مخالفین کے سامنے حسنِ ثنا و پاکیزگی اور عیب سے سالم ہونا دلائل کے ساتھ ثابت کر کے ان کے منہ بند کریں ۔ چنانچہ اہلِ اسلام نے ان کے مطاعن کے جواب میں بہت سی کتابیں تصنیف کی ہیں ۔ یاد رہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم خدا کی طرف سے وہ دین لائے ہیں جس کی رات بھی دن کے مثل سورج کی طرح روشن ہے۔[1] آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مومنوں کو بذریعہ اسلام ظلمتِ کفر سے نکال کر صراطِ مستقیم، نور، ہدایت، نجات اور جنت کی راہنمائی کی۔ یہ مومنوں پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا بڑا احسان ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس احسان کا شکریہ ادا کرنے کے لیے مومنوں کو سلام اور صلاۃ کا وظیفہ سکھایا۔ اگر عیسائی لوگ درود پر اعتراض کرتے وقت انجیل کا مطالعہ کر لیتے تو شاید بے جا طعن نہ کرتے۔ چنانچہ حضرت مسیح علیہ السلام کی سکھائی ہوئی دعا مندرجہ ذیل ہے: ’’تم اس طرح دعا مانگا کرو کہ اے ہمارے باپ! تو آسمان پر ہے، تیرا نام پاک مانا جائے، تیری بادشاہت آئے، تیری مرضی جیسے آسمانوں پر پوری ہوتی ہے، زمین پر بھی ہو۔‘‘ (متی، ب۶، درس ۹ تا ۱۱) اگر کوئی مخالف اس دعا پر اعتراض کرتا ہوا یہ کہے کہ یہ عجیب خدا ہے، جو اپنے بندوں کی دعا کا
Flag Counter