Maktaba Wahhabi

510 - 668
میں عہدِ جدید کے ساتھ کئی ایک اور اناجیل بھی تھیں ۔ پھر جن فرقوں نے وہ انجیلیں تصنیف کی ہوں گی، وہ یقینا ان موجودہ انجیلوں کو غلط اور جعلی خیال کرتے ہوں گے تو پھر پادری صاحب کو بھی تمام بائبل کو غلط سمجھ کر اس کا انکار کر دینا چاہیے۔ ورنہ یہ بات ماننی پڑے گی کہ خود ساختہ مذاہب کے غلط عقائد کی بنا پر کلامِ الٰہی مبدل نہیں ہو سکتی۔ الحمدللہ!کہ مخالفین کے اعتراضات کا جواب ہم نے نہایت قوی اور مضبوط دلائل سے دینے کی کوشش کی ہے اور ساتھ ہی اس بات کی کوشش بھی کی گئی ہے کہ جواب عام فہم ہوں ، تا کہ ہر پڑھنے والا ان سے استفادہ کر سکے۔ ان مختصر جوابات کے بعد اب ہم بھی عیسائیوں کی کتاب بائبل کی نسبت تحقیق کرنے میں حق بجانب ہیں کہ کیا وہ تحریف اور تخریب سے پاک اور منزہ ہے یا نہیں ؟ کیوں کہ ہمارے مخاطبین میں سے پادری فنڈر صاحب نے میزان الحق کے پہلے حصے کے تین ابواب مبسوط میں دعوی کیا ہے اور ان کے علاوہ دورانِ گفتگو ہر عیسائی یہ دعوی کرتا ہے کہ موجودہ تورات اور انجیل جو ہمارے پاس موجود ہے، بعینہٖ یہی کتابیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں یہود و نصاری کے پاس موجود تھیں اور ان میں اس وقت سے لے کر آج تک کسی قسم کی تحریف و تخریب نہیں ہوئی۔ ہم ان ہر سہ ابواب کو بھی اور اس دعوے کو بھی جو عیسائی کرتے ہیں ، سامنے رکھ کر اس امر کی تحقیق کریں گے کہ اس دعوے میں کہاں تک صداقت ہے؟ پھر پادری صاحب نے مسلمانوں پر الزام قائم کرنے کے لیے جو آیات بائبل کی حفاظت میں پیش کی ہیں ، ان کا ذکر بھی کیا جائے گا۔ إن شاء اللّٰه۔
Flag Counter