Maktaba Wahhabi

390 - 668
سہو و نسیان کا مادہ ضرور تھا۔ پس پنڈت جی کو چاہیے کہ ان کو بھی ضعفِ حافظہ کی بیماری کے مبتلا سمجھا کریں ۔ پنڈت جی نے اپنی کتاب کے صفحہ ۳۳۳ میں زیرِ عنوان ’’ملہمین وید کی زندگی‘‘ کے ماتحت ان چار رشیوں کے انسان ہونے پر بے جا کوشش کر کے بہت کچھ خاک چھانی ہے کہ وہ انسان تھے، مدرکِ علم تھے، وغیرہ وغیرہ اور ان پر وید کا علم الہام ہوا تھا۔ لیکن سوائے استدلال کے وید کا کوئی ایسا منتر جس میں انسان ہونے کا کوئی صریح ثبوت پایا جائے، دکھا نہیں سکتے۔ اسی طرح وید سے صاف طور پر یہ دکھانے سے بھی عاجز ہیں کہ وید کا الہام ان چار شخصوں پر ہوا۔ اسی لیے سناتن دھرم کہتے ہیں کہ وید برہما جی پر نازل ہوئی تھی۔ جو کتاب اپنے مصنف کا صریح نام بتانے سے عاجز ہے اور اپنے الہامی ہونے کا دعوی کرنے سے قاصر ہے، اس کو الہامی سمجھنا ہمارے سماجی متروں کا خیال ہی ہے، جس کا کوئی قطعی ثبوت نہیں دے سکتے۔
Flag Counter