Maktaba Wahhabi

379 - 668
اولاد کو خیال میں بھی بیٹا ماننے کی تردید لکھی ہے۔ بعینہٖ جس طرح قرآن شریف میں لے پالک بیٹوں کو بیٹا ماننے کی تردید لکھی ہے۔ ان وید منتروں سے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اپنے لے پالک زید رضی اللہ عنہ کی بیوی زینب رضی اللہ عنہا سے نکاح کرنے پر جو آریہ سماجی اصحاب ز بان درازیاں کرتے ہیں ، اس اعتراض کا بھی ازالہ ہو جاتا ہے، کیونکہ جب خود ویدوں سے بھی لے پالک کو بیٹا سمجھنے کی تردید لکھی ہے تو لے پالک زید رضی اللہ عنہ کی مطلقہ بیوی سے نکاح کرنے میں کوئی اعتراض نہیں کیا جا سکتا۔ امید ہے کہ آیندہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اپنے منہ بولے بیٹے کی بیوی سے نکاح کرنے پر اعتراض کرنے سے پہلے ہمارے آریہ سماجی اصحاب ان وید منتروں کو ذہن نشین کر لیا کریں گے۔ (وید ارتھ پرکاش ب ۳ صفحہ: ۹۸ تا ۱۱۰) ناظرین! پنڈت جی ممدوح نے کیسے صاف الفاظ میں ویدک منتر کی بنا پر زیرِ بحث واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے آریہ سماجیوں پر حجت قائم کی کہ اگر اس نکاح کی بنا پر فخرِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم پر وہ طعن کریں گے تو وہی طعن ان کے ویدوں پر عائد ہو گا۔ فضیلتِ شان وہ ہوتی ہے کہ جس کی شہادت مخالف کے منہ سے نکلے۔
Flag Counter