Maktaba Wahhabi

376 - 668
میں ان کی عزت ماں جیسی بھی نہ ہوتی، پیغمبر اور اُمتی میں کچھ فرق نہ رہتا، حالانکہ یہ بدترین منظر ہے۔ مزید برآں حضور کی ازواج کو ماں کی طرح اس لیے امت پر حرام کیا گیا ہے کہ اسلامی عقیدہ کے بموجب قیامت کے دن بھی وہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ہی ازواج ہوں گی۔ حضرت کعب رضی اللہ عنہ کی حدیث میں بیان ہے کہ انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے سامنے، جب کہ وہاں اور تابعین بھی موجود تھے، حدیث بیان کی کہ قیامت کے دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم زندہ ہو کر ستر ہزار فرشتوں کے ہمراہ اپنی ازواجِ مطہرات کی ملاقات کریں گے۔ (مسند دارمی باب ما أکرم اللّٰہ نبیہ) [1] حضرت کعب رضی اللہ عنہ کا بیان کردہ واقعہ اگر غلط ہوتا تو حضرت ام المومنین صدیقہ رضی اللہ عنہا اور دیگر صحابہ و تابعین، جو اس وقت وہاں موجود تھے، ضرور اس کی تردید کر دیتے۔ چونکہ انھوں نے سکوت فرمایا، لہٰذا یہ واقعہ ان کے نزدیک بھی درست اور مقبول تھا۔ علاوہ ازیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج کا نکاح امتیوں پر حرام ہونا آپ کی خصوصیاتِ عالیہ سے ہے، جس کو امتیوں کے واقعے پر قیاس نہیں کیا جا سکتا، جیسا کہ سوامی دیانند جی مہاراج کا خاصہ ہے کہ انھوں نے ساری عمر تک شادی نہیں کی اور سماجیوں میں بعض پنڈت بھی ان کی سنت کی اتباع کرتے ہوئے شادی کو ترک کر دیتے ہیں ، لیکن عام آریہ سماجی ان کی پیروی سے اعراض کرتے ہوئے شادی کرنے سے باز نہیں آتے، حتی کہ ایک ایک شخص دو دو عورتیں بھی کرنے کا مجاز ہے، جیسا کہ سابقاً گزرا ہے۔ یہ یہاں تک اولاد حاصل کرنے کے شائق ہیں کہ اگر خود اولاد نہ پیدا کر سکیں تو عورت کو دوسرے شخص کے پاس بھیج کر اولاد حاصل کر لیتے ہیں ۔ اگر یہ سوامی جی کے خاصے کو اختیار کر کے شادی کو ترک کر دیں ، تو چند دنوں کے اندر ہی سماجیوں کی نسل کا خاتمہ ہو جائے۔ خاصہء دوم: ویدک دھرم میں مرد کے علاوہ عورت کو رانڈ ہونے کی صورت میں دوسرا نکاح جائز نہیں ہے، اگرچہ سماجی متروں نے اس خاصے کو توڑ کر مخالفت شروع کر دی ہے کہ بیوہ عورت کا نکاح دوسری جگہ کرنے کا قانون پاس کرایا جائے، مگر تا ہم مذہبی طور پر یہ خصوصیت قائم ہے۔ فافہم
Flag Counter