Maktaba Wahhabi

262 - 668
ضمناً آ جائیں گے، إن شاء اللّٰه۔ اب ہم ایک اِستحالہ بیان کرتے ہیں جس سے ثابت ہو گا کہ طاقتور مرد کو ایک سے زیادہ عورتیں کرنے کے سوا چارہ نہیں ۔ تمام دنیا کا اتفاق ہے کہ اولاد کے لیے عورت کے ساتھ نکاح کیا جاتا ہے۔ خصوصاً سماجی دوست تو اولاد کے ایسے حریص ہیں کہ اگر خود اولاد پیدا نہ کر سکیں تو عورت کو کسی دوسرے مرد کے پاس بھیج کر اولاد حاصل کر لیتے ہیں ۔ اِسی کا نام نیوگ ہے۔ پس استحالہ کو غور سے سنیے! اگر آج کسی کی عورت کو حمل ہو جائے تو نو ماہ تک رحم کا منہ بند رہے گا۔ بچہ پیدا ہونے کے بعد دو سال تک عورت بچے کو دودھ پلانے کے ساتھ مصروف رہے گی اور مرد کو دایہ رکھ کر دودھ پلانے کی توفیق بھی نہیں ۔ پس ایسی حالت میں بغرض اولاد اور اُس سے صحبت کرنا بالکل غلط اور بے فائدہ ہے، کیوں کہ اِس سے دودھ میں حرارت پیدا ہو گی جس سے بچے کو ضرر ہو گا۔ اگر حمل ہو جائے تو دودھ بالکل خراب ہو جائے گا، جس بچے کو دو سال تک دودھ پینے کی اجازت تھی، وہ دودھ نہ ملنے کی وجہ سے کم زور ہو جائے گا، بلکہ اُس کے مر جانے کا بھی احتمال ہے۔ علاوہ ازیں اتنے عرصے میں دوسرا بچہ پیدا ہونے کی وجہ سے عورت سخت تکلیف میں مبتلا ہو گی۔ پس اِس تین سال کے عرصے میں ایسے مرد کو جس کی عمر شباب و جوشِ جوانی پر ہے اپنی خواہشِ نفسانی کو، یعنی اپنی حاجت کو اگر وہ دوسرا نکاح نہ کرے تو کس جگہ پورا کرے۔ پس نتیجہ صاف ہے کہ طاقتور مرد کا ایک سے زیادہ نکاح کرنا قدرتی اُصول اور نیچرل قانون پر مبنی ہے۔ بشرطیکہ اُس میں انصاف کیا جائے۔ چونکہ عیسائی اور آریہ ایک سے زیادہ نکاح کے منکر ہیں اور اس پر دل آزار الفاظ سے طعن کرتے ہیں ، لہٰذا اُن پر الزام قائم کیا جاتا ہے۔
Flag Counter