Maktaba Wahhabi

217 - 668
خیالِ باطل کا بطور حکایت کے آیت میں ذکر ہے۔ مکی زندگی میں نبوت کے بعد جو عیب آپ کی طرف منسوب کیے جاتے تھے، وہ پہلے الزام تھے اور ہجرت کے بعد جو عیوب اور بقول مخالفین کے ذنوب آپ پر لگائے جاتے تھے، وہ پچھلے گناہ ہیں ۔ ان جملہ الزامات میں سے جو دشمن آپ کی طرف منسوب کیا کرتے تھے، ایک یہ بھی الزام ہے جس کا ذکر مشکاۃ شریف کے صفحہ نمبر ۱۰۰ کی ایک حدیثِ صحیح میں مذکور ہے کہ عرب کے لوگ حدیبیہ کے بعد فتح مکہ کے منتظر تھے کہ اگر نبی اپنی قوم، یعنی اہلِ مکہ پر غالب آ جائے تو بے شک یہ سچا نبی ہے اور ہم اس پر ایمان لے آئیں گے۔ پس جب مکہ فتح ہوا تو اکثر قومیں اسلام میں داخل ہوئیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صداقت کا یہ معیار انھوں نے اس لیے قائم کیا تھا کہ اصحابِ فیل، یعنی ہاتھی والوں نے آپ کے زمانے سے کچھ عرصہ پیشتر جب مکہ پر چڑھائی کی تھی تو خدا نے ابابیل سے ان کو تباہ کر دیا اور مکہ معظمہ اور اس کے باشندوں کو ان کے شر سے محفوظ رکھا۔ پس اس بنا پر اہلِ مکہ کے دل میں یقین تھا کہ جو شخص اس پر چڑھائی کرے گا، وہ عذاب سے ہلاک کیا جائے گا۔ پس اس محال امر کی بنا پر وہ لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو سچا نہیں سمجھتے تھے۔ خدا تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ سے مکہ کو اس لیے فتح کرایا کہ ان کے مقررہ معیار کے مطابق آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صداقت ظاہر ہو جائے، تا کہ آیندہ مخالف آپ پر پہلے اور پچھلے عیب اور گناہوں کا الزام نہ لگا سکیں ۔ اس آیت کے اور معنی بھی ہیں ، لیکن ہم نے بخوفِ طوالت ان کا ذکر نہیں کیا۔ الغرض آیت میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے گناہ کا ذکر نہیں ہے، بلکہ مخالف کے اقوال کو بطور حکایت ذکر کیا گیا ہے۔ انجیل میں بھی اس کے نظائر بکثرت پائے جاتے ہیں ۔ چنانچہ ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ خدا کی بے وقوفی آدمیوں کی حکمت سے زیادہ حکمت والی ہے اور خدا کی کمزوری آدمیوں کے زور سے زیادہ زور آور ہے۔ (کرنتھیوں اول باب ۱ درس نمبر ۲۵) اگر کوئی شخص پادری صاحب کی طرح اس آیت کو لے کر یہ مشہور کر دے کہ عیسائیوں کی انجیل میں خدا کو دیوانہ، پاگل، بیوقوف، کمزور اور عاجز بیان کیا گیا ہے تو کیا آپ اس وقت چلا کر یہ نہ کہہ دیں گے کہ یہ مخا لف کے قول کا ذکر ہے۔ یقینا پس اسی طرح قرآن کی مذکورہ بالا آیت کو بھی سمجھ لینا چاہیے۔ پادری صاحب نے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف گمراہی اور گناہ گاری منسوب کرتے وقت انجیل کو نہیں
Flag Counter