Maktaba Wahhabi

126 - 668
بارگاہ میں درخواست کی جائے، چونکہ خدا تعالیٰ ’’ھُوَ الْأَوَّلُ‘‘ یعنی قدیم ہے، اس سے پہلے کسی حاکم کا ہونا تو درکنار ادنیٰ ہستی، بلکہ کوئی چیز بھی موجود نہ تھی۔ پس بموجب اس کے خدا تعالیٰ کا کسی سے دعا و التجا کرنا محال و ممتنع ہوا۔ 2۔دعا وہ شخص کرسکتا ہے جس میں کوئی عجز ہو، چونکہ خدا تعالیٰ اس سے مبرا و منزہ ہے،بلکہ وہ عزیز، ہر چیز پر غالب اور غنی ہے، لہٰذا اس کا کسی سے دعا کرنا محال ہوا اور مطابق قانون میزان و منطق یہ محال مندرجہ ذیل محال کو لازم کرتا ہے کہ صلاۃ کی نسبت جب اللہ کی طرف ہو تو ایسے مقام پر اس کا دعا کے معنی میں مستعمل ہونا محال ہے۔ البتہ یہ لفظ اس وقت اپنے دوسرے معنی دے گا، جس کی تفصیل یہ ہے کہ خدا کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر صلاۃ بھیجنے کے یہ معنی ہیں کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر رحمت و برکت کی بارش کرتا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پاکیزگی دنیا میں ظاہر کرتا ہے اور حسنِ ثنا، یعنی اعلیٰ ترین اوصاف، آپ کا بلند پایہ فرشتوں کے سامنے بیان کرتا ہے۔ فرشتوں کو بھی حکم کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسے اوصاف سے یاد کریں اور خدا سے بھی دعا کریں کہ وہ آپ کا بلند پایہ ان کے ہاں بیان کرتا رہے۔ خدا اور اس کے فرشتے آسمان میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر صلاۃ بھیجتے رہتے ہیں اور زمین والے مومنوں کو بھی حکم دیا کہ وہ بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم صلاۃ و سلام بھیجا کریں ، تاکہ آسمان و زمین والوں کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعریف پر اتفاق ہو۔ (تفسیر ابن کثیر زیر آیت مذکورہ) [1] یہ اشرف اور بالا تر خصوصیت ہے کہ ازروئے قرآن و حدیث کے کسی دوسرے نبی میں نہیں پائی جاتی۔ سلام و صلاۃ کو ہر نماز کے آخری التحیات میں درج کر دیا، تاکہ کوئی مومن اس نعمتِ عظمیٰ سے محروم نہ رہے۔ امام شافعی اور امام ابن حنبل اور امام اسحق بن راہویہ رحمہم اللہ وغیرہ کے نزدیک نماز کے آخری التحیات میں درود پڑھنا فرض ہے۔ اس کے دلائل کتبِ احادیث اور تفسیر ابن کثیر تحت آیت مذکورہ میں موجود ہیں ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اکثر احادیث میں اس کی فضیلت پر زور دے کر مومنوں کو اس کی طرف راغب کیا کہ وہ اس کے وظیفے میں زیادہ اور کثرت سے شوق رکھیں ۔ فرمایا: ’’مجھ پر درود، یعنی سلام بھیجنے والے پر اللہ تعالیٰ دس بار رحمت بھیجتا ہے اور دس گناہ معاف کرتا ہے اور دس درجے بلند کیے جاتے ہیں ۔‘‘ (نسائي، مشکاۃ، باب الصلاۃ علی النبي) [2]
Flag Counter