Maktaba Wahhabi

521 - 699
حدیث کی روشنی میں: مساجد کی دیکھ ریکھ اور تعمیر و ترقی میں کوشاں اور ان کی آبادی میں دلی سکون محسوس کرنے والوں کے بارے میں اس قرآنی شہادتِ ایمان سے بڑھ کر اس عمل کی اور فضیلت کیا ہوسکتی ہے،جبکہ اسی پر بس بھی نہیں،بلکہ حدیث شریف میں بھی تعمیرِ مسجد کے بہت سارے فضائل وارد ہوئے ہیں۔ جنت میں گھر: صحیح بخاری و مسلم،سنن ترمذی و ابن ماجہ اور مسند احمد میں حضرت عثمان ذوالنورین رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: 1۔ {مَنْ بَنٰی لِلّٰہِ مَسْجِدًا بَنٰی اللّٰہُ لَہٗ بَیْتًا فِي الْجَنَّۃِ}[1] ’’جس نے رضاے الٰہی کے لیے مسجد تعمیر کی،اﷲ تعالیٰ اس کے لیے جنت میں گھر تعمیر کرتا ہے۔‘‘ ایک اور روایت میں ہے: {بَنٰی اللّٰہُ لَہٗ مِثْلَہٗ فِي الْجَنَّۃِ}[2] ’’اﷲ اس کے لیے ویسا ہی مکان جنت میں بناتا ہے۔‘‘ 2۔ رضاے الٰہی کا حصول شرط ہے،ورنہ ریا کاری تو عمل کو برباد کر دیتی ہے۔اس لیے تعمیرِ مسجد کے لیے نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بنیاد بتائی ہے کہ اخلاص و للہیت ہو۔فخر و مباہات اور نمود و نمایش نہ ہو،چنانچہ اس بات کی صراحت ایک دوسری حدیث میں موجود ہے،جس میں طبرانی اوسط کی روایت کے مطابق ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: {مَنْ بَنٰی مَسْجِدًا لَا یُرِیْدُ بِہٖ رِیَائً وَّلَا سُمْعَۃً بَنٰی اللّٰہُ لَہٗ بَیْتًا فِي الْجَنَّۃِ}[3] ’’جس نے کوئی مسجد بنائی،جس سے اس کی غرض ریا کاری نہیں ہے(بلکہ لوجہ اﷲ بنائی)
Flag Counter