Maktaba Wahhabi

221 - 699
جلالت و قدر،عزت و شرف اور تعظیم و توقیر ہوگی اور شیطان تمھیں دیکھتے ہی بھاگ جائے گا۔میں نے نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ عمامہ(پگڑی)باندھ کر پڑھی گئی ایک نماز بغیر عمامے کے پڑھی گئی پچیس نمازوں کے برابر ہوتی ہے اور عمامہ باندھ کر پڑھی گئی ایک نمازِ جمعہ بغیر عمامہ کے پڑھی گئی جمعہ کی ستر نمازوں کے برابر ہے۔بے شک فرشتے عمامہ باندھ کر جمعہ میں حاضر ہوتے ہیں اور غروبِ آفتاب تک دستار و عمامہ والوں کے لیے رحمت کی دعائیں کرتے رہتے ہیں۔‘‘ امام سیوطی رحمہ اللہ نے اس روایت کو تاریخ ابنِ عساکر اور مسند الفردوس دیلمی کی طرف منسوب کیا ہے۔ حدیث کی استنادی حیثیت: اس حدیث کی استنادی حیثیت معلوم کی جائے تو پتا چلتا ہے کہ محدثین کرام نے اس کو من گھڑت قرار دیا ہے: امام سیوطی رحمہ اللہ نے اسے ’’ذیل الأحادیث الموضوعۃ‘‘(ص:110)میں نقل کیا اور اس کے موضوع یا من گھڑت ہونے کے حکم کو برقرار رکھا ہے۔اسی طرح ’’تنزیہ الشریعۃ‘‘ میں ابن عراق نے بھی ان کی متابعت کی ہے۔اسے من گھڑت روایات میں شمار کرنے کے باوجود امام سیوطی رحمہ اللہ سے ذہول ہوا۔انھوں نے ابن عساکر کے حوالے سے اسے جامع صغیر میں بھی نقل کر دیا۔فتح القدیر شرح الجامع الصغیر میں علامہ مناوی رحمہ اللہ نے امام سیوطی کا تعاقب کرتے ہوئے لکھا ہے کہ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے اس حدیث کو موضوع یعنی من گھڑت کہا ہے اور پھر ’’المقاصد‘‘(ص:124)میں علامہ سخاوی رحمہ اللہ نے بھی حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کا یہ فیصلہ نقل کیا ہے اور اسے پسند کیا ہے۔خود امام سیوطی نے ’’ذیل الأحادیث الموضوعۃ‘‘ نامی اپنی کتاب میں ابن حجر رحمہ اللہ سے اس حدیث کی یہ حیثیت نقل کی ہے۔ ماضی قریب کے معروف حنفی محدّث ملاّ علی قاری نے من گھڑت احادیث پر مشتمل اپنی کتاب ’’الموضوعات‘‘(ص:51)میں فقہاے مالکیہ میں سے ابو الحسن علی بن محمد المصری الشاذلی سے اس حدیث کے بارے میں ان کا قول نقل کیا ہے،جس میں وہ فرماتے ہیں:
Flag Counter