Maktaba Wahhabi

498 - 699
8۔ عیسائیوں کے گرجا اور 9۔ یہودیوں کے معبد میں اگر تصویریں بنی ہوں یا ثابت ہو جائے کہ وہ کسی نبی یا نیک آدمی کی قبر پر بنائے گئے ہیں تو وہاں بھی نماز جائز نہیں۔اگر ایسا نہ ہو اور وہاں سے نکل کر نماز پڑھنا ممکن نہ ہو تو وہاں نماز جائز ہو جائے گی،جب کہ تصاویر و تماثیل کے سامنے نماز کی ممانعت پر اس صحیح حدیث سے بھی استدلال کیا جا سکتا ہے،جو بخاری و مسلم،سنن نسائی،موطا امام مالک اور مسند احمد میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے،جس میں وہ بیان کرتی ہیں کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے یہاںایک پردہ دیکھا،جس پر تصویریں بنی تھیں تو اسے دیکھ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا رنگ غصے سے بدل گیا اور فرمایا: ’’اے عائشہ! قیامت کے دن سب سے زیادہ عذاب ان لوگوں کو ہو گا جو(تصویر سازی کر کے)اﷲ سے مقابلہ کرتے ہیں۔‘‘[1] ایک روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی تو فرمایا: {أَزِیْلِيْ عَنِّيْ قِرَامَکِ ھٰذَا فَإِنَّہٗ لَا تَزَالُ تَصَاوِیْرُہٗ تَعْرِضُ لِيْ فِيْ صَلَاتِيْ}[2] ’’اپنا یہ پردہ یہاں سے ہٹا دو،کیونکہ اس کی تصویریں میری نماز میں سامنے آتی رہی ہیں۔‘‘ 10۔11 تنور اور چراغ: تنور اور چراغ کی طرف منہ کرکے نماز پڑھنا،دراصل ایک ہی بات ہے،جو آگ کی طرف منہ کر کے نماز پڑھنے والے آتش پرستوں سے مشابہت کی وجہ سے ممنوع ہے،لیکن اگر غیر اختیاری طور پر کہیں نماز پڑھنی پڑجائے اور نمازی کے دل میں فقط رب ذوالجلال والاکرام کی عبادت کرنے کا پختہ عقیدہ ہو تو ان جگہوں پر بھی اس ناچاری کی شکل میں اور مذکورہ صورت میں نماز ہو جائے گی۔[3] 12۔13 روڑی اور کمیلہ: اب رہی کوڑا کرکٹ پھینکنے کی جگہ یا روڑی اور کمیلہ تو یہ دونوں جگہیں ایسی ہیں جہاں نجاست
Flag Counter