Maktaba Wahhabi

396 - 699
احکام و آدابِ مساجد اور مقاماتِ نماز جا نماز کی طہارت کا حکم: نماز کے لیے لباس کی طہارت کی طرح ہی اس جگہ کا پاک ہونا بھی ضروری ہے،جہاں نماز پڑھی جائے۔جا نماز کی طہارت کثیر اہلِ علم کے نزدیک نماز صحیح ہونے کے لیے شرط ہے اور بعض کے نزدیک یہ سنت ہے،جبکہ جمہور اہلِ علم کا مسلک ان دونوں کے مابین ہے،ان کے نزدیک یہ واجب ہے،شرط یا سنت نہیں۔علامہ نواب صدیق حسن خاں رحمہ اللہ نے ’’الروضۃ الندیۃ‘‘ میں لکھا ہے: ’’نماز کے لیے بدن،کپڑے اور جگہ کا پاک ہونا جمہور کے نزدیک واجب ہے۔بہت سے اہلِ علم نے اسے صحت کے لیے شرط قرار دیا ہے اور بعض نے اسے سنت کہا ہے: ’’وَالْحَقُّ الْوُجُوْبُ،فَمَنْ صَلّٰی مُلَابِساً لِنَجَاسَۃٍ عَامِدًا،فَقَدْ أَخَلَّ الْوَاجِبَ وَصَلَاتُہٗ صَحِیْحَۃٌ‘‘[1] ’’حق یہ ہے کہ یہ واجب ہے،پس جس نے جان بوجھ کر(بدن،لباس اور مکان میں)گندگی کے ساتھ نماز پڑھ لی،اس نے ایک واجب کو ترک کیا،لیکن اس کی نماز صحیح ہے۔‘‘ امام شوکانی رحمہ اللہ نے ’’نیل الاوطار‘‘ میں اس موضوع پر بڑی مدلل بحث کی ہے اور شرط قرار دینے والوں کے دلائل ذکر کر کے ان کا علمی انداز سے تعاقب کیا ہے اور وجوب کے قول کو ترجیح دی ہے۔تفصیل ’’نیل الاوطار‘‘(1/2/119۔222)میں دیکھی جا سکتی ہے۔ امام ابن قدامہ رحمہ اللہ نے ’’المغني‘‘ میں جا نماز کی طہارت اور پاکیزگی کو صحتِ نماز کے لیے بنیادی شرط قرار دیا ہے۔[2]
Flag Counter