Maktaba Wahhabi

465 - 699
’’میری مسجد میں پڑھی گئی ایک نماز دیگر مساجد میں پڑھی گئی ایک نماز سے ہزار گنا زیادہ افضل ہے سوائے مسجد حرام کے اور مسجد حرام میں پڑھی گئی ایک نماز دیگر تمام مساجد میں پڑھی گئی ایک لاکھ نمازوں سے بھی زیادہ افضل ہے۔‘‘ 3۔ صحیح ابن حبان اور مسند احمد میں حضرت عبد اﷲ بن زبیر رضی اللہ عنہما سے مروی ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: {صَلَاۃٌ فِيْ مَسْجِدِيْ ھٰذَا أَفْضَلُ مِنْ أَلْفِ صَلَاۃٍ فِیْمَا سِوَاہُ مِنَ الْمَسَاجِدِ إِلَّا الْمَسجِدَ الْحَرَامَ،وَصَلَاۃٌ فِي الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ أَفْضَلُ مِنْ صَلَاۃٍ فِيْ مَسْجِدِيْ ھٰذَا بِمِائَۃِ صَلَاۃٍ}[1] ’’میری اس مسجد میں ایک نماز کا ثواب دیگر تمام مساجد سے ہزار گنا زیادہ ہے سوائے مسجدِ حرام کے اور مسجدِ حرام میں ایک نماز کاثواب میری اس مسجد سے سو گنا زیادہ ہے۔‘‘ 4۔ صحیح مسلم اور سنن نسائی میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: {صَلَاۃٌ فِيْ مَسْجِدِيْ ھٰذَا أَفْضَلُ مِنْ أَلْفِ صَلَاۃٍ فِیْمَا سِوَاہُ مِنَ الْمَسَاجِدِ إِلَّا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ فَإِنِّيْ آخِرُ الْأَنْبِیَائِ،وَإِنَّ مَسْجِدِيْ آخِرُ الْمَسَاجِدِ}[2] ’’میری اس مسجد میں ایک نماز کا ثواب دوسری عام مساجد سے ایک ہزار گنا زیادہ ہے سوائے مسجد حرام کے،میں آخری نبی ہوں اور میری مسجد آخری مسجد(نبوی)ہے۔‘‘ مسجد نبوی کو ایک تو یہ فضیلتیں حاصل ہیں،جو کسی دوسری مسجد کو،خصوصاً قبروں پر بنائی گئی مساجد کو قطعاً حاصل نہیں ہیں۔ روضۃ الجنۃ: اس کے علاوہ مسجدِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک اور فضیلت بھی حاصل ہے کہ اس کا ایک حصہ ایسا ہے،جسے نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ’’جنت کا ٹکڑا‘‘ یا ’’جنت کے باغیچوں میں سے ایک باغیچہ‘‘ قرار دیا ہے،جیسا کہ صحیح بخاری ومسلم،سنن نسائی اور مسند احمد میں حضرت عبد اﷲ بن زید المازنی رضی اللہ عنہ سے اور سنن ترمذی میں حضرت علی اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہما سے مروی ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے:
Flag Counter