Maktaba Wahhabi

223 - 699
’’لَیْسَ بِقَوِيٍّ‘‘(یہ قوی نہیں ہے) امام سخاوی رحمہ اللہ نے اس روایت کے بارے میں ’’المقاصد الحسنۃ‘‘ میں کہا ہے: ’’ھٰذَا الْحَدِیْثُ لَا یَثْبُتُ‘‘[1](یہ حدیث ثابت نہیں یعنی صحیح نہیں ہے) تیسری حدیث: ’’سلسلۃ الأحادیث الضعیفۃ والموضوعۃ‘‘ میں اس کے مولف رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ میں نے حافظ ابن رجب حنبلی رحمہ اللہ کے خط سے لکھا ہوئے ان کی شرح ترمذی کے نامکمل مسودے(2/83)کے ایک حصے کو دیکھا ہے،جس میں انھوں نے لکھا ہے کہ ابو عبداﷲ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ سے ایک نصیبی شیخ محمد بن نعیم کے بارے میں پوچھا گیا اور بتایا گیا کہ اس شیخ نے ’’عن سہل عن أبیہ عن أبي ہریرۃ رضی اللّٰه عنہ عن النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم ‘‘ کی سند سے یہ حدیث بیان کی ہے: {صَلَاۃٌ بِعَمَامَۃٍ أَفْضَلُ مِنْ سَبْعِیْنَ صَلَاۃً بِغَیْرِ عَمَامَۃٍ} ’’عمامہ والی ایک نماز بغیر عمامہ سے پڑھی گئی ستر نمازوں سے افضل ہے۔‘‘ استنادی حیثیت: تو یہ سن کر امام احمد رحمہ اللہ نے اس کے بارے میں فرمایا: ’’ھٰذَا کَذَّابٌ،ھٰذَا بَاطِلٌ‘‘[2] ’’یہ(نصیبی شیخ محمد بن نعیم)کذاب یعنی انتہائی جھوٹا اور اس کی بیان کردہ یہ روایت باطل ہے۔‘‘ چوتھی حدیث: دستار و عمامہ یا پگڑی و ٹوپی کی فضیلت کے بارے میں ایک اور روایت بھی ہے،جس میں ایک دوسرا انداز مروی ہے اور عمامہ پہن کر نماز پڑھنے کو دس ہزار نیکیاں کرنے کے برابر قرار دیا گیا ہے،چنانچہ مسند الفردوس دیلمی کے حوالے سے ’’ذیل الأحادیث الموضوعۃ‘‘(ص:111)میں امام سیوطی رحمہ اللہ نے یہ روایت وارد کی ہے،جو حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً مروی ہے،اس روایت میں ہے:
Flag Counter