Maktaba Wahhabi

184 - 699
وضاحت کے لیے)نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی درمیانی اور شہادت والی انگلیوں کو اُٹھایا اور ان دونوں کو باہم ملایا۔‘‘ جبکہ صحیح مسلم،سنن اربعہ،مسندِ احمد اور مصنف ابن ابی شیبہ کی ایک روایت میں ہے: {نَھٰی عَنْ لُبْسِ الْحَرِیْرِ إِلَّا مَوْضِعَ إِصْبَعَیْنِ أَوْ ثَلَاثَۃً أَوْ أَرْبَعَۃً}[1] ’’نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ریشم پہننے سے منع فرمایا،سوائے دو انگلیوں یا تین انگلیوں یا چار انگلیوں کے مساوی مقدار کے۔‘‘ سنن ابو داود اور مسند احمد میں یہ الفاظ بھی ہیں: {وَأَشَارَ بِکَفِّہٖ}[2] ’’اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دست مبارک کی ہتھیلی سے اشارہ فرمایا۔‘‘ اس حدیث کی ان مختلف روایات کے مجموعی مفہوم نے جواز کی مقدار واضح کر دی کہ اگر کسی کپڑے پر ریشم کی کڑھائی وغیرہ اتنی ہو،جس کی مقدار چار انگلیوں کے برابر ہو جائے تو ایسے کپڑے کے استعمال میں مَردوں کے لیے بھی کوئی مضایقہ نہیں۔البتہ اس سے زیادہ کی اجازت نہیں ہے۔[3] بیمار اور خارش زدہ کے لیے جواز: یہاں ایک اور بات بھی ذکر کر دیں کہ بعض اوقات مجبوری کی شکل میں ریشم کا کپڑا پہننے کی اجازت دی گئی ہے۔مثلاً کوئی بیمار ہو خصوصاً خارش زدہ ہو تو اسے ریشم کا لباس پہننے کی اجازت ثابت ہے،جیسا کہ صحیح بخاری و مسلم،سنن اربعہ اور مسند احمد میں حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: {إِنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم رَخَّصَ لِعَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ عَوْفٍ وَالزُّبَیْرِ فِيْ لُبْسِ الْحَرِیْرِ لِحَکَّۃٍ کَانَتْ بِھِمَا}[4]
Flag Counter