Maktaba Wahhabi

145 - 699
اذان کی دعا کے سلسلے میں یہ بھی عام طور پر دیکھا جاتا ہے کہ لوگ صرف ایک ہی دعا کرتے ہیں،حالانکہ ایک چھوٹی سی دعا اور بھی ہے جس کا بہت ثواب بتایا گیا ہے۔چنانچہ صحیح مسلم،سنن ابوداود،ترمذی،نسائی اور ابن ماجہ میں ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے کہ جو اذان سن کر یہ دعا کرے،اس کے گناہ معاف ہوجاتے ہیں۔اس دعا کے الفاظ یہ ہیں: {أَشْھَدُ أَنْ لَّا إِلٰہَ إلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ،وَ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ،رَضِیْتُ بِاللّٰہِ رَبَّا وَّ بِمُحَمَّدٍ رَّسُوْلًا وَّ بِالْإِسْلَامِ دِیْنًا}[1] اذان کے وقت کو دعا کی قبولیت کا وقت بتایا گیا ہے،لہٰذا اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔جیسا کہ سنن ابو داود اور دارمی میں ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: {ثِنْتَانِ لَا تُرَدَّانِ أَوْ قَلَّمَا تُرَدَّانِ،الدُّعَائُ عِنْدَ النِّدَائِ وَعِنْدَ الْبَأْسِ حِیْنَ یَلْحَمُ بَعْضُھُمْ بَعْضاً}[2] ’’دو اوقات میں دعا رد نہیں ہوتی یا کم رد ہوتی ہے کا اذان کے بعد کی دعا اور معرکہ حق وباطل کے دوران کی دعا جب کہ لوگ ایک دوسرے سے گتھم گتھا ہوتے ہیں۔‘‘ سنن ابو دواد،ترمذی اور مسندِ احمد میں بھی ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: {لَا یُرَدُّ الدُّعَائُ بَیْنَ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَۃِ}[3] ’’اذان اور اقامت کے درمیان کی گئی دعا رد نہیں ہوتی۔‘‘ اذان کے کلمات: اذان کے کلمات تو معروف ہیں۔کتبِ حدیث میں سے صحیح مسلم اور سنن نسائی میں حضرت ابومحذورہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بہ نفس نفیس مجھے اذان سکھائی اور فرمایا کہ کہو:
Flag Counter